محکمہ جل شکتی کی جانب سے کیے گیے کاموں میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری
*سونہ بنجر سے پکھرپورہ تک کی سپلائی لائین میں بوسیدہ پائیپ لگائے گیے ہیں*/ عوامی حلقے
بڈگام/ 16 فروری/ریاض بڈھانہ
وسطی کشمیر ضلع بڈگام کے پی ،ایچ،ای سب ڈویثرن چرارشریف میں محکمہ پی،ایچ،ای کی جانب سے لگائی گئی پائیپ لائنوں کو لیکر بڑا انکشاف ہوا ھے مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ کی جانب سے کئی پرانی لائینوں کی کاغذوں میں مرامت دیکھا کر فرضی بل نکالی گئی ھے محکمہ کی جانب سے سال 2020 میں کیے گیے کام جس میں سونہ بنجر کے مقام پر ایک کلومیٹر زمین میں پائیپ بیچھائے گیے ہیں جن کا کنکشن کئی پر بھی نہیں ھے اور اس واٹر سپلائی لائین میں بھی محکمہ کی جانب سے نئے پائیپوں کی جگہ پرانے پائیپ لگائے گیے ہیں ، اور محکمہ کے ملازمین اور آفیسران نے ٹھیکداروں کی ملی بھگت سے سرکاری خزانے کو خوب لوٹنے کا کام کیا ہے کئی جگہوں پر پائیپ لائین زمین میں دبا کر خزانے سے رقومات نکالی گئی ہے اور ان لائنوں کا کنکشن کئی پر بھی نہیں ھے نہ عوام کو اسکا کوئی فائیدہ ھے تاہم ہم نے اس حوالے سے جب اسسٹنٹ انجینر پی،ایچ،ای چرارشریف سے رابطہ قائم کیا تو اُنہوں نے بتایا کہ یہ کام میرے چارج سمبھالنے سے پہلے ہوا ھے اور میں بغیر جانے اس کام کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا آنے والے وقت میں میں موقعے کا جائیزہ لیکر ہی اس بارے میں کچھ بتاسکتا ہوں جانکاری کے مطابق اس کام کی ٹوٹل ایسٹیمیٹ کاسٹ تقریبہً ستالیس لاکھ کے قریب ھے اگر اس کام کیلے پرانی لائین کو کھول کر پرانے پائیپ استعمال میں لائے گیے ھے تو اتنا پیسہ کیسے خرچ ھوا جس کی تحقیقات کرنا لازمی ہے جوائینٹ ایکشن کمیٹی کے سیکرٹری کے مطابق کچھ سال پہلے علاقہ ڈلون اور پکھر پورہ کیلے پائپ لائن بچھائی گئی تھی ان دونوں لائنوں میں سے دو کلو میٹرپائپ نکال کے ایک کلو میٹر یوسمرگ phe عمارت کے پاس پکھر پورہ پائپ لائن سے کنکشن کرکے بے کار میں پائپ ضائع کیے گیے اور ایک کلومیٹر سونہ بنجر کے مقام پر زمیں میں پائیپ دبائے گیے ہیں جن کا کنکشن کئی پر بھی نہیں ھے جو پکھر پورہ اور ڈلون کے لوگوں کے ساتھ سراسرناانصافی ھے اور پانی بھی ادھ منزل سے چارج کیا گیا ہے جو کہ محکمہ پی،ایچ،ای کے آفیسران کا غریب عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ھے سوال یہ پیدا ھوتا ھے کہ محکمہ کی جانب سے فضول میں زمین کے نیچے پائیپں دبانے کا کیا مقصد ھے اور محکمہ کے انجینر صاحبان واٹر سپلائی لائینوں میں بغیر پانی بھرنے کے ٹھیکداروں کے حق میں سرٹفیکیٹس کس بنیاد پر دیتے ھیں جو قابلِ تشویش بھی ھے وقت کی ضرورت ھے کی ضلع انتظامیہ بڈگام اس حوالے سے فوری کاروائی کرتے ھوئے سرکاری خزانے کو لوٹنے والے ان افراد خاص کر جونئر انجینر، ٹھیکدار یا جو بھی کوئی دوسرا سرکاری یا غیر سرکاری افراد شامل ھوکے کے خلاف فوری کاروائی کرکے اُنہں کیفرِکردار تک پہنچائے واضع رھے کہ نجیب نزید ترمبو ایکزن جل شکتی محکمہ ڈویژن چاڈورہ پہلے سے ہی اس حوالے سے سوالوں کے گھیرے میں ہے ، لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر بڈگام سے مطالبہ کیا ھے کہ وہ اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دے اور محکمہ سے رپورٹ حاصل کرے کہ کن واٹر سپلائی لائنوں کی پیچھلے سالوں میں مرامت کی گئی ھے اور پھر اُس کا زمینی سطح پر بھی جائیزہ لیا جائے کہ کیا واقعی زمینی سطح پر بھی یہ کام ھوا ھے یا پھر صرف کاغذی گھوڑے دوڑائے جارھے ہیں-