The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

کرالپورہ کپواڑہ میں پیپلز کانفرنس کے زونل آفس کا سابق ایم ایل اے کے ہاتھوں افتتاح

حضور اقدس صلى الله عليه وسلّم كي شان میں گستاخی کرنے والی نیپور شرما کو جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیے/ ایڈوکیٹ ڈار

0

کپواڑہ/ 14 جون/پیرزادہ الرشید

شمالی ضلع کپواڑہ کے کرالپورہ میں پیپلز کانفرنس کی طرف سے زونل آفس کا افتتاح سابقہ ایم ایل اے کپواڑہ ایڈووکیٹ بشیر احمد ڈار نے کیا ۔اس موقع پر پیپلز کانفرنس کے کئ سینر عہدیداران جن میں ڈی ڈی سی ممبر ریڈی چوکیبل حبیب الله بیگ, سابقہ بازار پرذڈینٹ کرالپورہ حاجی اعجاز عبدالله, سابقہ زونل ایجوکیشن آفیسر ممتاز احمد, سرپنچ دردپورہ جاوید احمد میر کے علاوہ کئ دیگر سرکردہ ورکران جوکہ پیپلز کانفرنس کے ناقابل تسخیر ورکران ہیں نے اس پروگرام میں شمولیت اختیار کی ۔اس موقع پر مقررین جن میں سابقہ زونل ایجوکیشن آفیسر ممتاز احمد اور سرپنچ درد پورہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ یونین ٹرایٹری جموں وکشمیر کشمیر میں کالے قوانین کا نفاذ عمل میں لایا جارہا ہے جس سے نجات دلانے کیلئے عوام کے مستقبل کا ضامن صرف اور صرف پیپلز کانفرنس کے چیرمین سجاد غنی لون ہیں باقی دیگر سیاسی جماعتوں کو عوام نے اچھی طرح دیکھا ہے کہ انہوں نے آج تک ریاست کے عوام کو کہاں سے کہاں تک پہنچایا ۔اور کسی نے یہاں پر کالے قوانین کی آبیاری کی ہے اور کن رہنماؤں کی خاطر ریاست کا خصوصی درجہ بھی چلا گیا کسی آنکھ سے پوشیدہ نہیں اسلے عوام کو چاہئے کہ وہ باقی تمام جعلسازوں سے ہوشیار ہوکر اب اپنے مستقبل تابناک بنانے کیلئے بنارنگ ونسل پیپلز کانفرنس کو بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ ریاست کو کالے قوانین کے نفاذ سے نجات مل سکے گی ۔اس موقع پر سابقہ ایم ایل اے کپواڑہ ایڈوکیٹ بشیر احمد ڈار نے بتایاکہ آج انہوں نے کرالپورہ میں زونل آفس کا افتتاح کیا جہاں پر انکے ورکران پارٹی کے معاملات کو چلائیں گے ۔تاہم وفقہ سوالات کے دوران انہوں نے بتایا کہ حضور اقدس حضرت محمد صلى الله عليه وسلّم كي شان میں گستاخی کرنے والی نیپول شرماکے بیان کی وہ پر زور الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گستاخ نیپول شرما کے خلاف ضابطے کے مطابق قانونی کاروائی ہونی چاہئے۔اور انکو پابند سلاسل کیا جائے۔اس دوران نماینده کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ احتجاجیوں کی پراپرٹی کو منہدم کرانے میں یوپی سرکار حق بجانب نہیں ہے اور نہ ہی قانون میں ایسی کوئی گنجائش موجود ہے جس میں ایسے کالے قوانین کی گنجایش ہے بلکہ ملزم چاہئے کوئی بھی ہو جرم ثابت ہونے تک اس پر تشدد کرنا اور اسکی پراپرٹی کو ضایع کرنا بلکل غیر قانونی ہے اور کھلم کھلا گنڈہ گردی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ یوپی کے چیف منسٹر گورسے کا دوسرا روپ ہے اور وہ عوام پر کالے قوانین کا نفاذ بر قرار رکھے ہوئے ہیں جن کا جمہوریت میں کہیں دور دور تک نشان نہیں پایا جاتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.