The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

بندوق یا پتھر اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے رہینگے/محبوبہ مفتی

0

شوپیاں/ 25 اگست/ این ایس آر

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیری نوجوانوں کو بندوق اٹھانے سے پرہیز کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندوق یا پتھر اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سال 2016 میں (برہان وانی کی ہلاکت کے بعد) پتھر اٹھائے جس کا خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو یہاں پی ڈی پی کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘بندوق یا پتھر اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ہم نے سال 2016 میں پتھر اٹھائے جس کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں۔ اگر کچھ کرنا ہے تو ہمیں ظلم کے خلاف آواز اٹھانی ہے’۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کو بندوق کے بل کر خاموش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘یہاں کے لوگ خاموش ضرور ہیں لیکن یہ خاموشی امن کی نشانی نہیں ہے یہاں ہر طرف دہشت ہے کوئی بات کرنے کی ہمت نہیں کر رہا ہے کہ کہیں کوئی سن نہ لے’۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ مہلوک جنگجو کمانڈر برہان وانی کے پرنسپل والد کا یوم آزادی کے موقع پر قومی ترنگا لہرانا بی جے پی کے لئے دفعہ 370 کے خاتمے کا ماحصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں یہی ڈنڈورا پیٹا جا رہا ہے کہ ہم نے برہان وانی کے والد سے جھنڈا لہر وایا۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگوں نے اس وقت بھارت کا جھنڈا لہرایا ہے جب ملک کی باقی ریاستیں مذہب کی بنیاد پر بھارت یا پاکستان کے ساتھ جا رہی تھیں۔
محبوبہ مفتی نے کہا: ‘دفعہ 370 کے خاتمے سے کیا حاصل کیا گیا؟ ہاں آج ملک میں کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جنگجو کمانڈر برہان وانی کے والد سے ترنگا لہر وایا، یہ پورے ملک میں دکھایا جا رہا ہے یہ گذشتہ تین سالوں کا ماحصل ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے اس وقت بھارت کا جھنڈا تھاما ہے جب ملک کی باقی ریاستیں مذہب کی بنیاد پر ہندوستان یا پاکستان کے ساتھ جا رہی تھیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں اس ملک کے ساتھ کوئی شکایت نہیں ہے جس کی حکومت ملک کے وسائل جیسے ریلوے، ایئرپورٹ، سڑکوں، پاور پروجیکٹوں کو بیچ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق میں کانگریس کا بہت بڑا رول ہے۔
انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر نے گاندھی جی، نہرو جی اور اندرا جی کے بھارت کے ساتھ الحاق کیا تھا اس ملک کے ساتھ الحاق کیا تھا جو ایک سیکولر ملک تھا’۔
موصوفہ نے کہا کہ لیکن اس بھائی چارے کو ختم کیا گیا اور اس ماحول کو خراب کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جو 70 برسوں کے دوران حاصل کیا تھا اس کو بی جے پی نے سات برسوں میں ہی ختم کر دیا۔
موصوفہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت جموں و کشمیر میں جھنڈا لہرانے پر سارا طاقت صرف کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دونوں جھنڈے چاہئے جموں و کشمیر کا جھنڈا بھی اور قومی ترنگا بھی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کے ساتھ بات چل رہی ہے لیکن جب میں بات چیت کرنے کو کہتی ہوں تو ان کو غصہ آتا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا: ‘الیکشن مہم کے دوران یو پی کے وزیر اعلیٰ کشمیر کے پلاٹ بیچ رہے تھے جبکہ ریاست میں غربت عروج پر ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘یہاں دس لاکھ فوج موجود ہے اور پلاٹ بیچنے کے لئے مزید دس لاکھ فوجیوں کو لائیں گے’۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.