The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

کابل ایئرپورٹ کے گیٹ پر دو ’خودکش‘ دھماکے، 13 افراد ہلاک، متعدد زخمی

آئی ایس آئی ایس نے کابل ائیر پورٹ پر ہوئے خودکش حملے کی لی زمہ داری

0

کابل /26 اگست/ایجنسیز

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ کے باہر دھماکہ ہوا ہے جس میں طالبان کے ایک عہدیدار کے مطابق 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون کے پریس سیکرٹری نے کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے کی تصدیق کی اور کہا کہ دھماکے میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارہ روئٹرز نے طالبان کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے میں 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
ایک طالبان عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اور دھماکے کی رپورٹس سے قبل کہا کہ ہمارے محافظ کابل ائیرپورٹ پر اپنی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں ، انہیں داعش کی طرف سے بھی خطرہ ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ دھماکہ کابل ایئرپورٹ کے ابے گیٹ پر ہوا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ دھماکے میں کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کابل دھماکے کے حوالے سے صدر جو بائیڈن کو بریف کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق بائیڈن افغانستان کے حوالے سے سکیورٹی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں شریک تھے جب انہیں کابل ایئرپورٹ دھماکے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
اس سے قبل امریکہ اور اتحادیوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کابل کے ہوائی اڈے سے دور رہیں کیونکہ داعش کے دہشت گردانہ حملے کا خطرہ ہے۔
اے ایف پی کے مطابق بدھ کی رات گئے لندن، کینبرا اور واشنگٹن کی جانب سے تقریباً ایک ہی طرح کا انتباہ جاری کیا گیا تھا جس میں علاقے میں جمع ہونے والے افراد پر زور دیا گیا کہ وہ نکل جائیں اور کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں۔
کئی دنوں سے ہزاروں خوفزدہ افغان اور غیر ملکی طالبان حکومت سے فرار کی امید میں کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گھیرے ہوئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے انتباہی پیغام میں ’نامعلوم خطرات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ابی گیٹ، مشرقی گیٹ یا شمالی گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل جانا چاہیے۔ادھر موصولہ اطلاعات کے مطابق آئی ایس آئی ایس کے جنگجوؤں نے ان خودکش حملوں کی زمہ داری لی ھے جن میں 13افراد ھلاک جبکہ کئی دیگر شدید طور زخمی ہوئے ہیں۔‘

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.