پرینکا گاندھی فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کھل کر سامنے آگئی
'فلسطین' لکھا ہوا بیگ لے کر پارلیمنٹ پہنچیں کانگریس کی جنرل سیکرٹری
نئی دہلی/16 دسمبر/ایجسیز
فلسطین کے لوگوں کی حمایت کے اظہار میں کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو پارلیمنٹ میں ایک بیگ اٹھایا جس پر "فلسطین” لکھا ہوا تھا۔
کانگریس جنرل سکریٹری غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی رہی ہے۔
گاندھی کو "فلسطین” کا لفظ اور تربوز سمیت فلسطینی نشانوں سے مزین ایک ہینڈ بیگ اٹھائے دیکھا گیا تھا جسے فلسطینیوں کی یکجہتی کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
نئی دہلی میں فلسطینی سفارت خانے کے انچارج ڈی افیئرز عابد الرازگ ابو جزر نے گزشتہ ہفتے گاندھی سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے کیرالہ کے وایناڈ سے حالیہ انتخابی کامیابی پر کانگریس لیڈر کو مبارکباد دی تھی۔
جون کے مہینے میں پرینکا گاندھی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا کہ ان کی زیر قیادت اسرائیل کی حکومت نے غزہ میں نسل کشی کی مرتکب ہوئی ہے۔ پرینکا نے ان پر اور ان کی حکومت پر "بربریت” کا الزام لگایا تھا۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کا یہ تبصرہ نیتن یاہو کے امریکی کانگریس سے خطاب میں غزہ میں جاری اسرائیل کی جنگ کا دفاع کرنے کے بعد آیا ہے۔
محترمہ گاندھی نے کہا تھا کہ اب عام شہریوں، ڈاکٹروں، نرسوں، امدادی کارکنوں، صحافیوں، اساتذہ، ادیبوں، شاعروں، بزرگ شہریوں اور ان ہزاروں معصوم بچوں کے لیے بات کرنا ہی کافی نہیں ہے جو دن بہ دن غزہ میں اسرئیل کی طرف سے ہونے والی جاری خوفناک نسل کشی سے تباہ و برباد ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہر صحیح سوچ رکھنے والے فرد کی اخلاقی ذمہ داری ہے بشمول وہ تمام اسرائیلی شہری جو نفرت اور تشدد پر یقین نہیں رکھتے ہیں کے ساتھ ساتھ دنیا کی ہر حکومت پر لازم ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت کے نسل کشی کے اقدامات کی مذمت کرے اور انہیں بربریت روکنے پر مجبور کرے۔