The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

یاس طوفان امفان سے کہیں زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے/ممتا بنرجی

امت شاہ کی تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ میں بنگال کے چیف سیکرٹری نے کی ریاست کی نمائندگی

0

کلکتہ/24مئی/ (یواین آئی)

 

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ خلیج بنگال میں برپا ’’یاس طوفان‘‘ جو اگلے دو دنوںمیںساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا وہ گزشتہ سال آئے امفان طوفان سے زیاد نقصان دہ اورمہلک ثابت ہوسکتا ہے اور یہ 72گھنٹے تک آفت مچا سکتا ہے مغربی بنگال حکومت اور این ڈی آرایف کی ٹیم پہلے سے ہی تیاری شروع کردیا گیا ہے لاکھوں افراد کو ساحلی علاقوں سے نکال کر محفوظ مقام تک پہنچایا جارہا ہے ۔ ساحلی علاقے کو مکمل طور پر خالی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاہم وزیر اعلی ممتا بنرجی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ طوفان امفان سے زیادہ شدید ہوسکتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ احتیاط برتیں اور تباہی کی صورت میں صبرو تحمل سے کام لیں ۔حکومت ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ امفان سے بڑا ہونے جا رہا ہے۔اگر اس کی شدت میں کمی آئی توہمارے لئے خوشی کا باعث ہوگا۔ بڑی تباہی کا خدشہ ہے۔ ہمیں صبرو تجمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔طوفان کے وقت اپنی جان کو خطر میں ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ماہی گیر سمندمیں نہ جائیں ۔24گھنٹے کنٹرول کھلےرہیں گے۔72گھنٹے بہت ہی صبر آزما ہے ۔

ممتا بنرجی نے خدشہ ظاہر کیا کہ ریاست کے 20 اضلاع اس تباہی سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 20 اضلاع میں طوفان جاری رہیں گے۔جھاڑگرام ، ہوڑہ ، ہگلی اور بردوان میں بھی تباہی ہوسکتی ہے۔ شمالی بنگال میں بھی موسلا دھار بارش ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ریاست میں 4ہزارطوفان مراکز تیار ہیں۔ اس تباہی سے نمٹنے کے لئے ریاست بھر میں 51 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں۔ مختلف بلاکس میں امدادی مراکز کھول دیئے گئے ہیں۔ یہاں4ہزارچکرو مراکز اور فوڈ شیلٹرس تیار ہیں۔ ساحلی علاقے کے باشندوں کو منتقل کرنے کے لئے کام جاری ہے۔ جنوبی بنگال کے اضلاع میں مزید نقصان ہوگا۔ بلاک میں خاطر خواہ ریلیف اسٹاک کیا گیا ہے۔

اس سے قبل مرکزی حکومت نے اس طوفان سے نمٹنے کے لئے آندھرا پردیش اور اڈیشہ سمیت بنگال کو مالی امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ، آندھرا اور اڈیشہ کو 600 کروڑ روپئے کی امداد کے اعلان کے باوجود ، مرکز بنگال کو 400 کروڑ روپئے دے رہا ہے۔ اس تناظر میں ، ممتا بنرجی نے مرکزکی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ بنگال ایک بڑی ریاست ہے اس لئے کو کم حصہ مل رہا ہے ۔

اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے یاس طوفان سے نمٹنے کےلئے تین ریاستوں کے وزرااعلیٰ کی میٹنگ بلائی تھی مگر اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ شریک نہیں ہوئیں ۔ان کی جگہ چیف سیکریٹری امیت شاہ کی میٹنگ میں حصہ لیا ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.