وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کے گرامین علاقے کی اصل تصویر
پالپورہ پٹن کے لوگوں کو 21 ویں صدی میں بھی پینے کا صاف پانی میسر نہیں
سرینگر/17 دسمبر/عاشق تلگامی
پالپور پٹن کے رہائشیوں کو 21 ویں صدی میں بھی پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور وہ پینے کے پانی جیسے بنیادی سہولیت سے محروم ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ ندی کا پانی ہی استعمال کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ ہمیں آج تک نل کے زریعے صاف پانی تو کیا اب ندی نالے کے پانی سے جوکہ آجتک ہم پیتے آرہے ہیں کو حالیہ دنوں میں محکمہ آبپاشی کی جانب سے اوپر سے بند کر دیا گیا، جس کے باعث لوگوں کی مشکلات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ پچھلے تین دنوں سے ندی کا گندہ پانی جس کو ہم زمانہ قدیم سے پیتے آرہے ہیں بھی دستیاب نہیں ہے جس کے نتیجے میں پالپورہ میں بسنے والوں انسانوں کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں کو بھی پانی کی پیاس نے پریشان کر رکھا ہے۔ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے گاوں والوں کی روز مرہ کی زندگی بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے نیو سٹیٹ رپورٹر کے نمائندہ عاشق تلگامی نے محکمہ پی ایچ ای کے اے ای ای پٹن سے رابطہ کیا، تو انہوں نے یقین دلایا کہ پانی کی ایک گاڑی فوری طور پر گاؤں بھیجی جائے گی۔ گاڑی گاؤں پہنچی اور چند گھروں کو پانی فراہم کیا گیا، تاہم مقامی لوگوں نے اس عارضی اقدام کو ناکافی قرار دیا۔
گاؤں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی کا بندوبست چاہیے تاکہ ان کی بنیادی ضروریات پوری ہو سکیں۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ پانی کے مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے اور ان کی مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے۔ ورنہ ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہونگے کہ وزیراعظم نریندر مودی کا وکست بھارت محض ایک سپنا ہے جس کا حقیقت کی دنیا سے دور دور کا واسطہ بھی نہیں ہے۔