ضلع شوپیان کے بلاک ڏون تراگ پتھری میں محکمہ جنگلات کی گجر طبقہ کے خلاف کاروائی
لوگوں نے فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت اس اراضی پر دعویٰ پیش نیہں کیا ہے* / ڈی،ایف،اُو
سرینگر/ 24مئی/این ایس آر
ضلع شوپیان کے رینج پلوامہ بلاک ڏوون تراگ پتھری میں محکمہ جنگلات نے گجر بکروال طبقے سے وبسطہ لوگوں کے خلاف کاروائی کرتے ھوئے اُن سے جنگل اراضی پر کی گئی باڑ بندی ھٹانے کیلے کاروائی عمل میں لائی کاروائی کے دوران گجر بکروال طبقے سے وابسطہ لوگ بھی زخمی ھوئے جن میں مرد حضرات کے ساتھ ساتھ خواتین بھی شامل ھیں اس معاملے کی نسبت سے جب روزنامہ نیوُ سٹیٹ رپورٹر کے بیورو چیف ریاض بڈھانہ نے ڈی،ایف،او شوپیان سے رابطہ قائم کیا تو اُنہوں نے بتایا کہ ھم نے تراگ پتھری میں جنگل اراضی سے قبضہ ہٹانے کی غرض سے یہ کاروائی عمل میں لائی تھی اور اس دوران لوگوں نے ھم پر حملہ کیا جس میں ھمارے کئی ملازمین زخمی ھوگیے جب اُن سے یہ سوال پوچھا گیا کہ فارسٹ رائیٹ کے چلتے کیا اس طرح کی کاروائی جائیز ھے اُنہوں نے جوابً کہا کہ ھم نے انکو دعویٰ پیش کرنے کیلے تین ماہ کا وقت دیا تھا تاھم انہوں نے اس زمین پر کوئی دعوا پیش نیہں کیا اور ھمیں آنریبل کورٹ کی طرف سے بھی ھدایات ملی ھے کہ جنگل اراضی کو لوگوں کے قبضے سے چھوڑایا جائے محکمہ جنگلات کی اس کاروائی پر گجر بکروال طبقے سے وابسطہ سماجی کارکنان نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ھوئے ایل جی انتظامیہ سے سوال پوچھا ھے کہ کیا فارسٹ رائیٹ ایکٹ کو صرف کاغذوں کی زینت بنایا گیا ھے یا پھر زمینی سطح پر بھی اس پر کوئی عمل ھورہا ھے ۔