افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے استعفے کا پیغام ریکارڈ کروائے جانے کا دعویٰ
اشرف غنی کے مستعفی ہونے کے ریکارڈ کردہ پیغام کو کسی بھی لمحے جاری کردیا جائے گا
کابل/ 14 اگست/ایجنسیز
افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے استعفے کا پیغام ریکارڈ کروائے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ معتبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے مستعفی ہونے کا پیغام ریکارڈ کروادیا جو کہ کسی بھی لمحے جاری کردیا جائے گا ، اس حوالے سے افغان صدر نے گزشتہ رات ایک اہم ملاقات کی جس میں امریکی سفیر نے بھی شرکت کی ، اس دوران اشرف غنی نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تاہم افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح واحد شخص ہیں جن کی جانب سے استعفے کی مخالفت کی جارہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کی طرف سے ریکارڈ کروائے گئے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان اس وقت خطرناک صورتحال سے دوچار ہے ، ہم نے اندرون اور بیرون ملک وسیع مشاورت شروع کی ہے ، مشاورت کے نتائج جلد عوام سے شیئر کیے جائیں گے ، یقین دلاتا ہوں ملک کو مزید کشیدگی سے بچاؤں گا ، موجودہ صورتحال میں افغان فوج کی تنظیم نو ضروری ہے۔
دوسری طرف طالبان نے امریکی حکام کو پیغام دیا ہے کہ صدر اشرف غنی کو کہیں استفعیٰ دے کر اقتدار حوالے کر دیں ، معروف صحافی ندیم منظور سلہری کی رپورٹ طالبان قیادت نے امریکی انتظامیہ کے عہدیداران کا آگاہ کیا کہ وہ افغانستان پر قبضہ کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرکے افغانستان میں قیام امن عمل اور اقتدار شراکت داری کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے ، طالبان سمجھتے ہیں کہ عالمی برادری کے ساتھ کام کرنے کے لیے انہیں کیا حکمت عملی اختیار کرنی ہے ، جب تک افغانستان مشن مکمل نہیں پوتا اس وقت تک کسی بھی ایشو پر حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے امریکی عہدیداران کو پیغام دیا کہ وہ صدر غنی کو کہیں کہ اب بھی وقت ہے کہ وہ مستعفی ہو کر اقتدار ان کے حوالے کر دیں اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو پھر انہیں افغانستان کی سرزمین سے بھاگنا ہو گا، امریکا کو خدشہ ہے کہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہ دیگر کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر دنیا کو کسی بڑی جنگ میں نہ دھکیل دیں۔