یوم آزادی کی تقریبات کے لئے سیکورٹی سخت
اھم شاہراہوں کے علاوہ سرینگر کے اندرونی سڑکوں پر بھی سیکورٹی کا سخت پہرہ
سری نگر/14 اگست/ یو این آئی
یوم آزادی کے پیش نظر شہر سری نگر کے قرب و جوار بالخصوص حساس مقامات میں سیکورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
شہر کی سڑکوں اور اہم چوکوں پر ناکوں میں اضافہ کیا گیا ہے جہاں لوگوں خاص کر موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان کی پوچھ گچھ اور جامہ تلاشی بھی لی جا رہی ہے۔
ہفتے کو سول لائنز سری نگر میں بعض جگہوں پر سیکورٹی فورسز نے راہگیروں کو قطاروں میں کھڑا کر کے ان کی جامہ تلاشی لی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے گئے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر میں حسب سابق یوم آزادی کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر نئے ناکے لگا دیے گئے ہیں جہاں سیکورٹی فورسز اہلکار لوگوں خاص کر موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان کے شناختی کارڈ و دیگر کاغذات چیک کر رہے ہیں اور ان سے ضروری پوچھ گچھ بھی کی جا رہی ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امسال سونہ وار میں واقع شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم، جہاں یوم آزادی کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہونے والی ہے، کی طرف جانے والی سڑک کو شام تک کھلا رکھا گیا جس کو ماضی میں یوم آزادی سے پہلے ہی بند کیا جاتا تھا۔
نامہ نگار کے مطابق سری نگر میں پولیس نے ڈرونز کے ذریعے فضائی نگرانی کا سلسلہ ہفتے کو بھی جاری رکھا اور لال چوک سمیت مختلف علاقوں میں ڈرون فضا میں گردش کرائے گئے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے دیگر اضلاع میں بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے نیز جگہ جگہ پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ یوم آزادی کی تقریبات کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے گزشتہ روز کہا کہ یوم آزادی کے پیش نظر وادی میں ہر جگہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی کے تمام ضلع ہیڈ کوارٹروں پر یوم آزادی کی تقاریب کے پر امن انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا۔
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کا کہنا ہے کہ یومِ آزادی کی تقریب کے انعقاد کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ وادی کشمیر میں یوم آزادی کی تقریبات اچھے طریقے سے منائی جائیں گی