منڈی تا چانڈک رابطہ سڑک کی ابتر حالت سے رہگیر پریشان
منڈی کی سڑکوں پر آدھے گھنٹے کا سفر گھنٹوں میں مسافر طے کرنے پر مجبور
منڈی/22 ستمبر/توصیف رضا گنائی
سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے مقامی باشندوں نے ضلع پونچھ میں پی ڈبلیو ڈی کے تحت سڑکوں کی تعمیر اور دیکھ بھال کے ناقص معیار پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ منڈی کے دیہی علاقوں میں بہتر سڑک رابطہ فراہم کرنے کے بارے میں حکومت کے بلند و بانگ دعوے خاک میں مل گئے ہیں کیونکہ منڈی فتح پور سڑک ، منڈی لورن سڑک، ساتھرہ گلی پنڈی سڑک اور منڈی سالونیاں سڑک جیسی سڑکوں کی زیادہ تر حالت قابل رحم ہے اور ائے روز کہی جان لیوہ حادثے منظر عام پر آرہے ہیں۔ وہی اگر ہم منڈی چنڈک سڑک جو تحصیل منڈی کے تین سے زائد بلکوں کو ضلع ہیڈکواٹر پونچھ اور جموں پونچھ قومی شاہراہ کے ساتھ منسلک کرواتی ہے اور اس سڑک کی خستہ حالت کو دیکھ کر جانور بھی چلنا گنوارہ نہیں سمجھے گے ۔ واضح رہی کی سال 2018 میں اس سڑک پر ہائ وے کا شروع کیا گیا تھا اور اس وقت سے گھونگھے و لاچار کی رفتار سے کام آگے بڑھ رہا ہے اور ٹھیکیداروں نے اپنی مرضی اور خواہش پر کام چھوڑ دیا ہے
وہی مقامی لوگوں نے محکمہ پی ڈبلیو ڈی پر الزام لگایا کی متعلقہ محکمہ کی جانب سے منڈی پونچھ میں گزشتہ کئی سالوں سے بنائی گئی مختلف سڑکیں قابل رحم حالت میں ہیں ، کیونکہ میکاڈیمائزیشن کے چند دنوں کے بعد ہی ان میں دراڑیں پڑ گئیں اور انہیں نقصان پہنچا۔ ان سڑکوں کی میکاڈیمائزیشن کئی دنوں تک بھی برقرار نہیں رہ سکی ، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا جاتا ہے۔ ساتھرہ منڈی کے مقامی لوگو نے بتایا کہ منڈی میں سڑکوں کے ان اہم منصوبوں پر سست رفتار اور ناقص معیار کے کام عام لوگوں کو شدید تکلیف کا باعث بن رہے ہیں۔ سڑکوں کی بدترین حالت نے سفر کو مشکل بنا دیا ہے اور علاج کے لیے آنے والے مریض ان خستہ حالات کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔ ایک مقامی نے مزید کہا کہ پونچھ میں پی ڈبلیو ڈی ڈیپارٹمنٹ کا غیر اطمینان بخش معیار اور غیر سنجیدہ رویہ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔مقامی لوگوں نے ایل جی جے اینڈ کے منوج سنہا اور چیف انجینئر پی ڈبلیو ڈی سے فوری مداخلت کی درخواست کی ہے تاکہ اس جلتے مسئلے کی اعلیٰ سطح پر جانچ کی جا سکے اور ذمہ داری طے کی جا سکے تاکہ اصلاحی اقدامات کیے جا سکیں….