آلودگی اور کوڈے کچرے سے دریائے منڈی کا حسن ماند پڑنے لگا
دریا کوڈے کچرے کے ڈمپنگ یارڈ میں تبدیل، انتظامیہ خاموش تماشائی
پونچھ/ یکم اکتوبر/توصیف رضا گنائی
۔دریائے منڈی کو اس حسین ضلع پونچھ کے ماتھے کا جھومر بھی کہا جاتا ہے، خوبصورت مقامات کے ساتھ ساتھ بہتایہ دریا منڈی کی خوبصورتی میں چار چاندلگا دیتاہے۔
لیکن اب صاف ،شفاف اور میٹھے پانی والے دریائے منڈی کی خوبصورتی کوجیسے نظرلگ گئی ہے، ہوٹل , ریسٹورنٹس , ہسپتال و دیگر تاجروں کی جانب سے بغیر کسی روک ٹوک کے انسانی فضلہ ،کچرے کے ڈھیر اور گندگی اس دریاکی نذرکررہے ہیں۔
واضح رہے کی منڈی دریا کو کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور لوگ اکثر اس میں کچرا پھینکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ، مختلف جگہوں پر دکاندار کھلے عام اپنا کچرا منڈی دریا کے کنارے پھینک رہے ہیں ، جس سے شہر کو صاف رکھنے کے لیے سخت پالیسی کے حکومتی دعوے بے نقاب ہو رہے ہیں۔
۔ دریا کے قریب کچرے کو آگ لگانا سراسر رہائشیوں میں صحت کے مسائل پیدا کرتا ہے۔ منڈی ٹاؤن کی رہائشی رخسانہ کوثر نے کہا ، "کچرے کو جلانے سے بزرگوں اور بچوں میں سانس کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔”
ایک مقامی ریاض احمد نے بتایا ، "حکام پانی کے ذخائر کو لوگوں کی طرف سے یا دکانداروں کی طرف سے منڈی کے کنارے پھینکنے والے فضلے سے آلودہ ہونے سے بچانے میں ناکام رہے ہیں۔”
ریاض نے کہا کہ پانی کی آلودگی کی وجہ سے آبی زندگی خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا سست رویہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لینے کی براہ راست ذمہ دار ہے۔
وہی دیگر شہریوں کا کہنا ہے کہ کوئی کارروائی نہیں کرتا، اس پانی کو بہت زیادہ آلودہ کر رہے ہیں،ہو ٹلز والے سارا کچرا دریا میں ڈال رہے ہیں، ان کو چاہیے تھوڑی احتیاط کریں اور حکمران بھی اس پر توجہ ،منڈی کا خوبصورت دریا ہے لیکن یہاں کی خوبصورتی خراب ہو رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہیکہ دریائے منڈی میں کوڑا کرکٹ لگاتار ڈالاجارہا ہے جس سے مچھلیوں کے وجود کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ تحصیل انتظامیہ جو دریا کے کنارے پر واقع ہونے کے باوجود بھی عملہ گندگی کے ڈھیر دریائے منڈی میں روکنے میں ناکام ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق منڈی میں کئی مقامات پر کوڑا کرکٹ ڈالا جارہا ہے جس کی وجہ سے منڈی دریا کا پانی آلودہ ہونے کے ساتھ ساتھ جہلم میں پلنے والی کئی اقسام کی مچھلیاں بھی نایاب ہوتی جارہی ہیں۔مقامی شہری ریاض احمد کاکہنا ہے کہ منڈی دریا کا پانی کئی سال قبل قابل استعمال ہوتا تھا لیکن غلاظت کے ڈھیر ڈالنے سے پانی گندہ اور آلودہ ہوگیا ہے جو پینے کے قابل نہیں رہا ہے ۔ مذکورہ شہری نے کہاکہ گندگی کے ڈھیر ڈالنے میں ہسپتال انتظامیہ بھی اور منڈی کے رہایش پذیر خودغرض عناصر بھی ذمہ دار ہیں۔ وہی تحصیلدار منڈی شہزاد لطیف خان نے نمائندے کو بتایا کی کوڑا کرکٹ کا بہاو ایک سنگین مسئلہ ہے جو دریا کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کی محکمہ معمول کے مطابق ڈرائیوز چلائ جا رہی ہیں اور انے والے دنوں میں اس پر روک بھی لگائ جائے گی۔