جموں و کشمیر میں سردیوں کے ایام میں لگاتار بجلی کٹوتی سے عوام پریشان
جے ڈی یو کے ریاستی صدر جی ایم شاہین نے بجلی کے ناقص نظام پر کیا تشویش کا اظہار
سرینگر/ 13 دسمبر/عاشق تلگامی
جے ڈی یو پارٹی کے صدر جی ایم شاہین نے خطے میں جاری غیر اعلانیہ اور طویل بجلی کٹوتیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر جب سخت سردیوں کا موسم قریب ہے۔ انہوں نے پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ بجلی بحران کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے، حالانکہ بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے دعوے کیے جا رہے تھے۔
نیو سٹیٹ رپورٹر کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے جی ایم شاہین نے کہا، "کے پی ڈی سی ایل کی جانب سے جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے دعووں کے باوجود، زمینی صورتحال جوں کی توں ہے۔ جو کچھ پچھلے سال کی سردیوں میں دیکھا گیا تھا، وہی منظرنامہ اس سال بھی نظر آ رہا ہے۔ بلکہ اس سال کی صورتحال گزشتہ برسوں سے زیادہ خراب محسوس ہو رہی ہے۔”انہوں نے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب پر بھی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "محکمے نے وعدہ کیا تھا کہ اسمارٹ میٹر والے علاقوں کو 24×7 بجلی فراہم کی جائے گی، لیکن یہ وعدے صرف کاغذوں تک محدود رہے۔ اس کے علاوہ، بجلی کے بل گزشتہ ایک یا دو سالوں میں دگنے ہو چکے ہیں، جن کی رقم 2000 سے 4000 روپے تک پہنچ رہی ہے، لیکن بجلی کی فراہمی اب بھی غیر اطمینان بخش ہے۔”
جی ایم شاہین نے حکومت کے اس اعلان پر بھی تنقید کی جس میں اضافی 200 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کی بات کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا، "اس اقدام کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ طویل بجلی کی کٹوتیاں بدستور جاری ہیں اور عام زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔”
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر اس معاملے میں مداخلت کریں اور جموں و کشمیر میں جاری بجلی بحران کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔