The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

ڈوڈہ میں ڈی پی اے پی کی احتجاجی ریلی، زلزلہ زدگان میں ریلیف تقسیم کیا جائے/سروری

وجوہات کا پتہ لگانے کیلئے ماہرین اور سائنس دانوں کی کمیٹی قائم کی جائے/نظامی

0

ڈوڈہ/ 19 جون/این ایس آر

ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) نے سوموارکو ڈوڈہ میں ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی جس میں وادی چناب خاص طور پر ڈوڈہ اور کشتواڑ میں زلزلے کے متاثرین کو فوری معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا اور اس کے پیچھے وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے ماہرین کے ذریعہ سروے کرانے میں حکومت سے مداخلت کی درخواست کی۔ ڈی پی اے پی کی سینئر قیادت بشمول نائب صدر جی ایم سروری،صوبائی نائب صدر نریش گپتا ، ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی اور پارٹی کے دیگر رہنماوں اور کارکنوں نے ڈوڈہ میں مارچ کیا جس میں زلزلہ متاثرین کو معاوضہ اور جڑواں اضلاع ڈوڈہ اور کشتواڑمیں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔ ڈی پی اے پی کے رہنماوں اور کارکنوں نے غریبوں کو مفت راشن کی تقسیم روکنے، صارفین کے لیے ماہانہ راشن کوٹہ میں کمی اور پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کے خلاف بھی احتجاج کیا۔ یہ مظاہرے جموں و کشمیر میں عوام مخالف اقدامات کے خلاف ہونے والے ڈی پی اے پی مظاہروں کے سلسلے کا حصہ ہیں جو عام عوام کو متاثر کر رہے ہیں، خواہ وہ قیمتوں میں اضافہ، بجلی کے مہنگے بلوں، پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ اور راشن کا مسئلہ ہو۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی اے پی کے نائب چیئرمین جی ایم سروری نے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں حالیہ زلزلہ متاثرین کو کوئی معاوضہ فراہم نہ کرنے پر حکومت پر تنقید کی۔ موجودہ حکومت کو 8 اکتوبر 2005 کے زلزلے کے بارے میں یاد دلاتے ہوئے جس نے کشمیر کے اوڑی اور کرناہ کے علاقوں اور جموں کے راجوری اور پونچھ کو متاثر کیا، سروری نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی قابل قیادت میں ان کی حکومت نے 2005اور2006 میں ریلیف فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ اس دور میں بروقت بنیاد پر اور متاثرین کے لیے طویل مدتی بحالی کا پروگرام اپنایا گیا۔جس کی آج تک جموں و کشمیر کے لوگوں چیئرمین ڈی پی اے پی کی ایمانداری اور لگن کے ساتھ خدمت کرنے
کی تعریف کرتے ہیں۔ فوری حکومتی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی نے وادی چناب میں زلزلے کے جھٹکوں کے حوالے سے فوری طور پر سائنسی مطالعہ کرنے کے لیے ماہرین زلزلہ اور سائنس دانوں کی ایک کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ڈی پی اے پی کی قیادت نے عوام دشمن اقدامات جیسے راشن میں کٹوتی، پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ اور بجلی کے صارفین کو ریلیف دینے کا بھی مطالبہ کیا جن پر دیہی یا پہاڑی آبادیوں کے لیے کوئی اصول نہیں ہے جہاں بجلی نہیں ہے لیکن حیران کن طور پر مہنگے بل بھیجے جاتے ہیں۔ڈی پی اے پی کے کارکنوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کو مفت راشن بند کرنے سے لوگ بھوک سے مر جائیں گے جبکہ چاول استعمال کرنے والے جموں و کشمیر میں صارفین کو راشن کے ماہانہ کوٹہ میں کمی ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں تو دوسری طرف حکومت رسوئی گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ ناقابل قبول ہے اس حقیقت کے پیش نظر کہ پچھلے کچھ سالوں میں لوگوں کو COVID-19 لاک ڈاون کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔احتجاجی مظاہروں میں صوبائی نائب صدر اور ورکنگ کمیٹی ممبر ایڈوکیٹ نریش گپتا ، ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی، زونل صدرپی آر منہاس ،صوبائی جنرل سکریٹری شام لال بھگت ، ضلع صدر ڈوڈہ آصف گٹو، صوبائی سیکریٹری پریتم کوتوال ،سیکریٹری رمیش پریہار شامل کے علاوہ مشتاق احمد ڈی ڈی سی، آمنہ بیگم ڈی ڈی سی، اوم راج بہل جنرل سیکرٹری صوبہ، اصغر کھانڈے زونل جنرل سیکرٹری، اقبال ملک زونل سیکرٹری اور دیگرنے شرکت کی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.