The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

ادارہ تحقیق وادب جموں وکشمیر کی طرف سے ریاستی سطح کا آن لاین سیمینار منعقد

سیمینار میں مرغوب بانہالی کی شخصیت اور فن پر نوجوان نقادوں اور دانشوروں نےپر مغز مقالے پڑھے

0

ہندواڑہ/24 مئی/این ایس آر

ادارہ تحقیق وادب جموں وکشمیر کی طرف سے ایک آن لاین سیمینار بعنوان مرغوب بانہالی شخصیت اور فن کا انعقاد کیا گیا ۔جس کی صدارت ادبی مرکز کمراز کے سرپرست اور ریاستی کلچرل اکاڈمی کے سابقہ سیکرٹری ڈاکٹر عزیز حاجنی نے کی۔جبکہ ایوان صدارت میں ان کے ساتھ شعبہ تاریخ یونیورسٹی آف کشمیر کے سابقہ سربراہ پروفیسر فاروق فیاض بحثیت مہمان خصوصی براجمان تھے پروفیسر شفقت الطاف شعبہ کشمیری یونیورسٹی آف کشمیر اور معروف افسانہ نگار ڈاکٹر ریاض توحیدی مہمانان زی وقار کے طور سیمینار میں مدعو کئے گئے تھے۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت جناب مشتاق کوثر نے حاصل کی۔سیمینار میں کشمیری زبان کے نوجوان اسکالروں اور دانشورں نے مرغوب بانہالی کی شخصیت اور فن پر پرمغز مقالے پڑھے ۔ ساہتیہ اکاڈمی ایوادڑ یافتہ نقاد فاروق شاہین اور ڈاکٹر عادل محی الدین نے بالترتیب "مرغوب بانہالی شخصیت تہ فن” اور "مرغوب صآبنہ شاعری ہند امتیاز "پر مقالے پڑھے۔شبیر حسین شبیر نے”مرغوب بانہالی کشیر بالہ اپآری کس تناظرس منز” اور شبنم تلگامی (جنرل سیکرٹری ادبی مرکز کمراز جموں وکشمیر) نے اپنے زریں تاثرات پیش کئے۔ ادارے کے نائب صدر محمد مشتاق نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جس میں انھوں نے ادارے کے اغراض ومقاصد بیان کئے اور یہ اعلان بھی کیا کہ ادارہ مستقبل قریب میں” اکیسویں صدی میں کشمیری زبان وادب ” کے عنوان پر ایک قومی سطح کے سیمینار کا انعقاد کرے گا۔
ڈاکٹر عزیز حاجنی نے ادارہ تحقیق وادب جموں وکشمیر کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے بڑےاور اہم ثقافتی اداروں کے مقابلے میں اس ادبی ادارے نے مرغوب صاحب کویاد کرنے میں پہل کی۔انھوں نے کہا کہ مرغوب بانہالی کی شخصیت ہمہ جہت ہے اس حوالے سے تمام مقالہ نگاروں اور خاص کر مہمان خصوصی فاروق فیاض نے تفصیل سے بات کی۔ان کی شخصیت کے امتیازی پہلوؤں پر بھی بات کی گئی۔ انھوں نےاخلاقی، سماجی اور تہزیبی قدروں کی ہمیشہ آبیاری کی ہے وہ بیک وقت اقبال شناس بھی تھے اور عاشق اقبال بھی۔وہ کثیر البیان اور بسیار نویس قلمکار تھے وہ بانہال کے اس پار قلمکاروں کے لئے مشعل راہ ثابت ہوئےوہ ایک شفیق استاد،حلیم اور دردمند انسان تھے ان کے تخلیقی،تنقیدی اورتحقیقی کارناموں پر ان کی زندگی میں ہی بہت لکھا گیااور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔مرغوب صاحب کی زندگی کا سب سے دلچسپ اور قابل توجہ جہت یہ تھی کہ وہ selfbuilt تھے وہ اپنی محنت کی ہی وجہ سے بڑے عہدوں پر فائز ہوئے۔
مہمان خصوصی جناب پروفیسر فاروق فیاض نے کہا کہ مرغوب بانہالی کشمیری ادیبوں کے اس حلقے سے تعلق رکھتے ہیں جنہیں مشرقی ادبیات اور شعریات کےساتھ ساتھ مغربی ادبی فکری اور نظریاتی رجحانات اور تحریکوں کا گہرہ مطالعہ اور شعور تھا۔ ادیبوں کے اس عالمانہ حلقے سے وابستگی کی بنیاد پرجب ان قلمکاروں نے باقی علمی زبانوں سے دامن بچا کے اپنے تخلیقی اور تجزیاتی خیالات یا اظہار کے بدلے اپنی مادری زبان کا انتخاب کیا۔یہ کوشش کشمیری زبان کے علمی اور تخلیقی بختاوری کی مضبوط دلیل بن گئی۔ ان کی لکھی ہوئی تحریروں سے نہ صرف کشمیری زبان وادب کوموضوع یا اظہار کے طور معیاری اضافہ ہوا بلکہ اسے ایک باوقار دانشورانہ قدآوری اور عظمت نصیب میں مل گئی ۔
پروفیسر شفقت الطاف نے مرغوب بانہالی کی زندگی کے روشن پہلوؤں پر سیر حاصل بحث کی جبکہ معروف افسانہ نگار ڈاکٹر ریاض توحیدی نے مرغوب بانہالی کو ماہر اقبالیات گردانتے ہوئے ان کی علامہ اقبال کے تئیں لکھی تحریروں پر تفصیل سے بحث کی۔ آخر پر ادارے کے دیرینہ ممبر جناب محمد اکرم پردیسی نے تحریک شکرانہ پیش کی۔ اس سیمینار کی تکنیکی معاونت ادارے کے جوائنٹ سیکرٹری جناب نظیر صفلپوری نے کی ۔ساہتیہ اکاڈمی ایوادڑ یافتہ نوجوان شاعر جناب نثار اعظم نے نہایت ہی خوش اسلوبی سے سمینار کی نظامت کی۔
جموں وکشمیر کے اطراف واکناف سے تعلق رکھنے والوں محققوں’دانشوروں’نقادوں ‘اوقلمکاروں نے اس سیمینار کو سراہا اور اپنے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔اور یہ سیمینار آرگنائز کرنے والے ادارے کو مبارک باد پیش کی۔ان میں جناب منشور بانہالی’ جناب اسیر کشتواڑی’ جناب بشیر بھدرواہی،جناب ظاہر بانہالی’جناب ڈاکٹر ریاض الحسن’ جناب رئیس احمد کمار قاضی گنڈ’ معروف اسکالر ‘کالم نگار ڈار خورشید(ایڈوائزر ادارہ )’ضلعی صدر رہبر تعلیم ٹیچرد فورم کپواڈہ شیخ پرویز (ایڈوائزر ادارہ )’محترمہ فریدہ شوق’جناب جاوید اقبال ماوری(نائب صدر ادبی مرکز کمراز)’جناب غلام حسن عجمی’جناب زاہد جمال بانڈے’جناب گلزار جعفر’جناب اظہر نظیر’جناب محمد افضل کشمیری ‘جناب اسسٹنٹ پروفیسر روف عادل،جناب رحیم رہبر’جناب طارق احمد سکالر کشمیر یونیورسٹی اور،جناب غلام محمد ڈار سوکریٹ گل سٹیٹ سیکرٹری رہبر تعلیم ٹیچرس فورم،شامل تھے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.