The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

ہیلتھ سب سنٹر مانکل ماور میں پچھلے سات ماہ سے شدید بیمار

ملازمین پچھلے سال سے لاپتہ، علاقہ کے عوام کو سوئپر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا

0

کپواڑہ/28 جولائی/طارق راتھر

ہلیتھ سب سنٹر مانکل ماور میں پچھلے سات ماہ سے کوئی بھی ملازم اپنی ڈیوٹی پر نہیں آیا ہے یہاں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ۔صرف ایک سیوپر اس سب سنٹر پر تعینات ہوتا ہے جو وقتا فوقتا یہاں ڈرسنگ اور انجیکشن کرتا ہے باقی ان کا کہنا ہے کہ سب سنٹر میں۔ تعینات اگر تین مزید ملازم ایک مڈیکل اسٹنٹ تعینات ہے لیکن پچھلے سات ماہ سے وہ۔ غائب ہے مقامی سرپنچ کا کہنا ہے کہ اگر ان تین ملازموں کی تنخواہ یہاں اس سب سنٹر پوسٹ سے نکلتا ہے تو وہ لوگ دسمبر کے ماہ سے کھبی یہاں اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوئے تھے انہوں نے کہا اگر چہ کئی بار بی ایم اولنگیٹ سے اس نسبت بات ہوئی تو انہوں نے کویڈ کا بہانہ اور دیگر ایکسکوزبتا کر بات کو ٹالنے کی کوشش کی اور اس طرف کوئی توجہ نہیں دی لوگوں کا کہنا ہے یہ ایک دوراز علاقہ ہے پسماندہ علاقہ ہے یہاں گاڑی کا اسپتال تک ملنا مشکل بن جاتا ہے اور ہندوارہ یا لنگیٹ مین قصبہ سے قریب 25کلومیٹر دور ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب بھی گاوں مذکورہ میں۔ اگر کسی کو معمولی چوٹ یا تیز بخار ہو تو اس کو 25کلومیٹر کا سفر طے کرکے اسپتال پہنچانا پڑتا ہے جس سے ان لوگوں کو مشکلات ہی نہیں بہت زیادہ مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ادھر جب میڈیا کی ٹیم نے یہاں کا دورہ کیا تو یہاں سب سنٹر کی حالات کو دیکھ کر یہ منظر سامنے آیا کہ مذکورہ سب سنٹر کھلا تو تھا لیکن یہاں تعینات چار ملازمین میں سے ایک سیوپر صفائی کرمچاری موجود تھا اور وہیں کھبی کبار لوگوں کا بلڈپریشر یا انجکیشن وغیرہ کرتا ہے یہ المیہ ہے کہ اس دورداز علاقے میں ایک سیوپر بلڈ پریشر اور انجکشن کرتا ہے اور دوائی بھی دیتا ہے ۔مقامی سرپنچ اورمقامی ڈی ڈی سی نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک ستم ظریفی کی بات ہے کہ اس مانکل علاقے جو ہیڈ کواٹر سے کافی دور ہے یہاں پر اس سب سنٹر پر چار ملازمین تعینات ہے لیکن پچھلے سات ماہ سے ان تینوں ملازمین کا کہیں اتہ پتہ نہیں ہے. اور ان کا کہنا ہے ان تیملازمین کی تنخواہ اگر یہاں سے نکلتی ہے تو ڈیوٹی کہاں ہے ان کی کیوں لوگوں کے جانوں کے ساتھ کھیلا جارہا ہے ان خود غرض ملازمین کٙے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا جو اپنی ڈیوٹی میں کوتائی کرکے یا اپنی ڈیوٹی پر نہیں جاکربس اپنی تنخوائوں حاصل کرتے ہیں کیوں انتظامیہ ان جیسے ملازمین کے خلاف کاروائی کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے ۔اس سلسلے میں جب اس نمائندے نے بی ایم او لنگیٹ سے بات کی تو انہوں نے فون اتھانا بھی گورا نہیں کیا اگر بعد میں اٹھایا بھی تو اس ہمارے بات کا معقول جواب نہیں دیا ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.