گوجر بکروال برادری کے لوگوں کا اپنے مطالبات کو لیکر ضلع ہیڈ کوارٹر بڈگام پر احتجاج
*شیڈول ٹرائب کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جائے گی*/ زاہد پرواز
بڈگام/ 28 ستمبر/ ریاض بدھانہ
ضلع بڈگام کے گوجر بکروال طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے اپنے مطالبات کو لیکر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر بڈگام پر زبردست احتجاج کیا۔ اس دوران سینکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور نعرے بازی کی۔ اس موقع پر شریف احمد کسانہ نامی ایک احتجاجی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ‘آج یہاں ہمارا احتجاج درج کرانے کا مقصد یہ ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے یہ افواہیں پھیل رہی ہیں کہ جن لوگوں کا تعلق اس زمرے سے نہیں ہے، انہیں درج فہرست قبائل کے 10 فیصد کوٹہ میں شامل کیا جا رہا ہے۔ اس زمرے میں لایا جا رہا ہے، حالانکہ وہ پہلے سے OBC اور ALC وغیرہ کا فائیدہ اُٹھا رھے ہیں ۔ دریں اثناء گجر بکروال یوتھ ویلفر کانفرنس کے صدر زاہد پراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوجر بکروال طبقہ کے لوگوں کے پاس ابھی بھی گھر نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ خیموں میں دن گزار رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے حقوق کے ساتھ کھلواڑ ھے جس سے کبھی بھی برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر محاذ پر لڑیں گے۔ ہم UT اور مرکزی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ مستقبل میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں اگر اُٹھایا تو وہ ایک تاریخی غلطی ہوگی ، جسے ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ساتھ ٹکراو سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں جس کے لیے حکومت خود زمہ دار ھوگی ۔ اس دوران سماجی رہنما اور معروف آر ٹی آئی کارکن ڈاکٹر شیخ غلام رسول نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق اس کمیونٹی سے نہیں ہے بلکہ انسانیت اور سماجی کارکن ہونے کے ناطے میں نے اس احتجاج میں شرکت کرنا مناسب سمجھا ایک سماجی کارکن کی حیثیت سے میرا فرض بھی ہے اور یہ گوجر بکروال برادری کے لوگوں کا ایک جائز مطالبہ ہے جس پر حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، واضع رھے کہ شیخ غلام رسول پچھلے کئی سالوں سے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا فرض ادا کر رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے بڈگام ضلع انتظامیہ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔