علماءکرام، سیاسی رہنماؤں، سماجی کارکنان و عوام نے فضل آباد میں کیا ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد
سوشل میڈیا پر سید نثار حسین شاہ پر الزام تراشی کی تردید کی، انتظامیہ سے اس ضمن میں کاروائی کا کیا مطالبہ
پونچھ/29 اگست/ماجد چوہدری
مرکزی زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے فضل آباد گاؤں میں حضرت پیر سید نثار حسین شاہ کے آستانِ عالیہ کے قریب علماء کرام، سیاسی رہنماؤں، سماجی کارکنان و عوام نے مشترکہ طور پر ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کر حضرت پیر سید نثار حسین شاہ کے ساتھ سوالات و جوابات پر مبنی سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اس وڈیو کو کاٹ چھان کر قبلہ حضرت پیر سید نثار حسین شاہ کی شخصیت کو بدنام کیا گیا ہے۔
مفتی بشارت حسین و دیگر علماء نے قرآن و حدیث سے دلائل پیش کرتے ہوئے دم کرنے کو جائز بتایا اور اس پر غلط بیانی کرنے والے کو جاہل قرار دیتے ہوئے حضرت پیر سید نثار حسین شاہ کی شخصیت سے گفتگو کیسے کرنی ہے اسکے آدابِ گفتگو کیا ہیں وہ سیکھنے کی نصیحت دی ۔
اس ضمن میں ڈی ڈی سی ممبر سہیل ملک نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دس سال سے سید پیر نثار حسین شاہ فضل آباد میں خدمتِ خلق کا کام انجام دے رہے ہیں اور آج تک انکے خلاف کوئی معاملہ پیش نہیں آیا اور وہ بنا کسی لالچ کے عوام کو راہِ راست دکھا رہے ہیں ۔
سرپنچ فضل آباد محمد عارف نے سوشل میڈیا پر اس طرح کی حماقت کو پیر سید نثار حسین شاہ کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا اور عوام کے ہمراہ پیر سید نثار حسین شاہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پیر سید نثار حسین شاہ کی شخصیت کو اعلی پایہ کی شخصیت قرار دیا۔
تمام لوگوں نے سب ڈویژن سرنکوٹ و ضلع پونچھ کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ضمن میں کاروائی عمل میں لائیں تاکہ مستقبل میں کوئی اس طرح کسی عزت دار شخصیت کے دامن پر سازش کے داغ لگانے کی کوشش نہ کرے۔