The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

کولگام میں سڑکوں سے برف ہٹانے میں تاخیر سے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ

مریض سڑکیں بند رہنے کی وجہ سے اسپتال نہ پہنچ سکے، سرکاری دعوے جھوٹ کا پلندہ/زماں ارشاد

0

کولگام/یکم جنوری/این ایس آر

سماجی و سیاسی کارکن ایڈوکیٹ زماں ارشاد نے حالیہ برفباری کے دوران سرکار کی ناکامی، نااہلیت اور غیر سنجیدگی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برف باری کے دوران سرکار اور انتطامیہ کی بے حسی نے یہاں کے عوام کے مصائب و مشکلات میں اضافہ کردیا۔ انہوں نے کہا
حالیہ بھاری برفباری نے جہاں وادی کشمیر کے اکثر علاقوں میں معمولات زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا وہی کولگام ضلع میں اس بھاری برف باری سے عوام کو بہت زیادہ تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ سڑکوں سے برف ہٹانے میں تاخیر کی وجہ سے بنیادی خدمات بری طرح متاثر ہوئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سڑکیں بند رہنے کی وجہ سے مریض ضلع اسپتال کولگام نہیں پہنچ پائے۔ کیونکہ علاج ومعالجہ میسر نہ ہونے کی وجہ سے انسانی جانیں خطرے میں پڑ گئیں۔ اس لاپراوہی نے سرکار کی سنجیدگی کے دعووں کی پول کھول کر رکھ دی اور انتظامیہ کی خامیوں کو واضح کردیا۔ ایڈوکیٹ زماں ارشاد نے کہا کہ میں نیشنل کانفرنس جماعت اور اس کے منتخب نمائندوں کے بے حسی پر مبنی رویے کی شدید مذمت کرتا ہوں، جنہوں نے کولگام قصبے اور دیہی علاقوں میں برف صاف کرنے کو ترجیح دینے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا۔ اس بحران کے دوران انتظامیہ کی ناقص کارکردگی نے قدرتی آفات اور موسمی تبدیلیوں سے نمٹنے میں ان کی تیاریوں کے دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی اور عوام کی فلاح و بہبود کے تئیں سرکار کی عدم دلچسپی کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ
ضلع اسپتال کولگام کی ناگفتہ بہہ حالت نے مریضوں کو درپیش مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دور دراز کے علاقوں سے آنے والے مریض غیر ہموار اور برف زدہ سڑکوں کی وجہ سے مشکلات اٹھا کر اسپتال تک پہنچ جاتے ہیں مگر وہاں انہیں ناکافی سہولیات اور ناقص طبی خدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ صورت حال انتظامیہ کی ترجیحات اور اس کے اہم ادارے میں بنیادی طبی ڈھانچے کو یقینی بنانے میں ناکامی کی عکاس ہے۔
شدیدسردی اور سنگین موسمی صورتحال اور مزید برفباری کے امکان پیش نظر میں لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ اگر منتخب نمائندے اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوں تو کولگام میں برف ہٹانے کا فوری طور پر انتظام سنبھالیں۔ خاص طور پر کولگام قصبے میں برف ہٹانے کو ترجیح دی جائے کیونکہ یہ ضلع کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے کہ پہلے سے کمزور میونسپل کمیٹی کو مناسب مدد کے بغیر اس بوجھ کے ساتھ چھوڑ دیا جائے، جبکہ مشینری کو سیاسی جانبداری کی وجہ سے دیہی علاقوں میں غیر متناسب طور پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ان سخت حالات میں اپنی سماجی ذمہ داری کو اولین ترجیح دیں۔ آئیے ہم ایک دوسرے کی مدد کریں اور اس مشکل موسم سرما کو ساتھ مل کر گزاریں اور یہ یقینی بنائیں کہ بنیادی خدمات فعال رہیں۔ تعاون اور کمیونٹی سپورٹ اس بحران پر قابو پانے کی کنجی ہیں ایڈوکیٹ زماں نے کہا۔

آخر میں، میں انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ:
– کولگام قصبے میں برف ہٹانے کو ترجیح دی جائے تاکہ بنیادی خدمات تک بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
– ضلع اسپتال کولگام کے وسائل اور صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جائے تاکہ مریضوں کو مؤثر طریقے سے خدمات فراہم کی جا سکیں۔
– انتظامی غفلت کی وجہ سے شہریوں کو درپیش شکایات کو فوری طور پر حل کیا جائے۔

عوام کی فلاح و بہبود سب سے اہم ہونی چاہیے، اور میں تمام فریقین سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.