حکیم محمد یاسین نے پی ایم مودی اور ایچ ایم سے عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلمین پر عائد پابندی پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی
بڈگام/ 12 مارچ/ تنویر حسین
جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ (پی ڈی ایف) کے صدر اور سابق وزیر حکیم محمد یٰسین نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کی دیرینہ خدمات پر حال ہی میں لگائی گئی پابندی پر نظر ثانی کریں۔
غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 (یو اے پی اے) کے تحت میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں اے اے سی اور مسرور عباس انصاری کی سربراہی میں جے کے آئی ایم پر پانچ سال کی پابندی عائد کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، حکیم یٰسین نے کشمیر کی سماجی اور مذہبی سماجی سطح پر ان کے رول و کردار کو نہایت ہی اہم قرار دیا۔
ان تنظیموں نے کشمیر کی تاریخ میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور دہائیوں تک لوگوں کی خدمت کی ہے۔ ان کی بے پناہ شراکت کے پیش نظر، حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور پابندی ہٹانی چاہیے،حکیم یاسین نے کہا۔
انہوں نے مرکز سے اپیل کی کہ وہ زیادہ جامع انداز اپنائے جو اجنبیت کے بجائے مکالمے اور مشغولیت کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "ایک ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں امن اور معمول کی بحالی کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، پابندیاں لگانے کے بجائے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تعمیری بات چیت میں شامل کرنا ضروری ہے۔
حکیم یاسین نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ خطے میں استحکام اور ہم آہنگی کے وسیع تر مفاد میں فیصلے پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے جمہوری اور آئینی حقوق کی وکالت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔