جے ڈی یو کا سوپور میں شاندار کنونشن
جی ایم شاہین کا نیشنل کانفرنس پر سخت حملہ، وقف ترمیمی بل کی بھرپور حمایت
سوپور/ 06 اپریل/عاشق تلگامی
جموں و کشمیر کے شمالی علاقے بارہمولہ کے سوپور کے چنکیورہ میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے اتوار کی دوپہر ایک بڑا کارکنان کنونشن منعقد کیا، جس میں پارٹی کارکنان اور حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کنونشن کی صدارت جے ڈی یو کے یو ٹی صدر جناب جی ایم شاہین نے کی، جن کے ہمراہ پارٹی کے اہم رہنما جیسے چیف ترجمان ایاز داروی، ریاستی سیکرٹری (تنظیم) اعجاز مقبول، ریاستی سیکرٹریز اشفاق راتھر اور مدثر رحمان، خواتین ونگ انچارج رضیہ جبین، لیگل ایڈوائزر ایڈووکیٹ توحید، ضلع جنرل سیکرٹری بارہمولہ حفیظ، ضلع صدر بانڈی پورہ ظہور احمد بھٹ، اور ریاستی و ضلع جنرل سیکرٹری بانڈی پورہ جی ایم ڈار بھی موجود تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جی ایم شاہین نے مولوی عمر فاروق پر شدید الزامات عائد کیے، کہ وہ تاریخی جامع مسجد سرینگر سے وابستہ دکانوں کے کرایے کی رقم میں خردبرد کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مولوی فاروق نے ذاتی مفاد کے لیے مسجد کے نظم و نسق کو مفلوج کر دیا ہے۔
جی ایم شاہین نے وقف ترمیمی بل کی بھی پرزور حمایت کی اور کہا کہ یہ بل مسلم کمیونٹی کے حق میں ہے۔ ان کے بقول، "سچ یہ ہے کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے مفاد میں ہے، اسی لیے ہماری جے ڈی یو پارٹی اس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔”
انہوں نے نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت پر بھی کڑی تنقید کی اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پر انتخابی وعدے پورے نہ کرنے اور کشمیری عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کے الزامات لگائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2010 کے احتجاجات کے دوران کشمیری نوجوانوں پر جھوٹے ایف آئی آر نیشنل کانفرنس کے دور میں درج کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا، "اکثر ایف آئی آر این سی کے دور حکومت میں درج ہوئیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کو لوٹا اور جائیدادوں، ہوٹلوں اور دیگر اثاثوں کی شکل میں دولت اکٹھی کی۔”
انہوں نے آصفہ اور نیلوفر کے مقدمات کو غلط طریقے سے سنبھالنے کا الزام بھی نیشنل کانفرنس حکومت پر عائد کیا اور وادی بھر میں بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیا۔
جی ایم شاہین نے 2019 سے پہلے درج تمام ایف آئی آر منسوخ کروانے کا وعدہ بھی کیا۔ "آپ مجھے فہرست دیں، میں ذاتی طور پر اسے مرکزی وزیر داخلہ تک پہنچاؤں گا،” انہوں نے یقین دلایا۔
انہوں نے مزید کہا، "وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے، اور بہت سے مسلم گروپس نے اس کی حمایت کی ہے۔ شفافیت مسلمانوں کے لیے بہتر ہے، خاص طور پر ان کے لیے جو اس سے محروم رہے۔ وقف اور درگاہوں کی کئی جائیدادیں فائیو اسٹار ہوٹلوں میں تبدیل کی گئیں، خاص طور پر جھارکھنڈ میں۔ کم از کم اب وہ پیسہ لوٹا نہیں جائے گا۔”
سوپور کے عوام کے لیے ایک بڑے اعلان میں، شاہین نے طویل عرصے سے زیر التوا "مانی اسٹیڈیم” کی تعمیر کا وعدہ کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تین ماہ کے اندر پلوں، ماہی پروری، اور عوامی شکایات سے متعلق مسائل حل کرنے کا بھی عزم ظاہر کیا۔