جے ڈی یو کی جانب سے ہارون، سرینگر میں خواتین کنونشن کا انعقاد، خواتین کو بااختیار بنانے اور فلاحی اسکیموں سے آگاہی پر زور
جی ایم شاہین نے معر اج ملک کو نیشنل کانفرنس کا 'Proxy' قرار دیا
سرینگر،/12 اپریل/عاشق تلگامی
جموں و کشمیر میں خواتین کو بااختیار بنانے اور سرکاری فلاحی اسکیموں سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے مقصد سے جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کی جانب سے ہفتہ کے روز ہارون، سرینگر میں ایک شاندار خواتین کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس کنونشن میں جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع سے سینکڑوں پرجوش خواتین کارکنوں نے شرکت کی۔
اس اجلاس کی صدارت جے ڈی یو کے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے صدر جناب جی ایم شاہین نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ پارٹی کے کئی سینئر رہنما بھی موجود تھے جن میں اسٹیٹ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ایوب میٹو، خواتین ونگ کشمیر کی صدر محترمہ نازنین، سرینگر خواتین انچارج رضیہ بیگم، بانڈی پورہ خواتین ضلع صدر رہینہ، بانڈی پورہ ایس ٹی ونگ کی صدر جمیلہ جاوید، سرینگر خواتین ضلع صدر نسیمہ جی، سرینگر خواتین نائب صدر تسلیمہ، ضلع صدر سرینگر وسیم احمد، ریاستی سیکریٹری مدثر الرحمان، بانڈی پورہ ضلع صدر ظہور احمد بٹ اور ضلع جنرل سیکریٹری جی ایم ڈار شامل تھے۔
اس کنونشن کا اہتمام رضیہ بیگم نے کیا تھا جس میں وادی بھر کی خواتین رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جی ایم شاہین نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکیموں سے متعلق آگاہی انتہائی ضروری ہے، کیونکہ دور دراز علاقوں کی بہت سی خواتین ان اسکیموں سے ناواقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو ان اسکیموں سے واقف کرائیں۔
انہوں نے نیشنل کانفرنس کی سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ "صرف جے ڈی یو ہی ایک ایسی جماعت ہے جو جموں و کشمیر کے عوام کی حقیقی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے،” شاہین نے کہا۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جے ڈی یو کی خواتین ونگ یونین ٹیریٹری بھر میں مضبوط ہو رہی ہے اور پارٹی شہری بلدیاتی اداروں اور پنچایتی انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ "ہم بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی نشستوں کے لیے امیدوار میدان میں اتاریں گے اور خواتین کو بھرپور نمائندگی دیں گے،” انہوں نے مزید کہا۔
وقف ترمیمی بل پر جاری تنازع پر وضاحت دیتے ہوئے شاہین نے کہا کہ بل کے خلاف بولنے والے اس کے مندرجات سے ناواقف ہیں۔ "یہ بل مسلمانوں کے حق میں ہے، اگر یہ خلاف ہوتا تو جے ڈی یو کبھی اس کی حمایت نہ کرتی،” انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا۔
مزید برآں، جی ایم شاہین نے مہر اج ملک کو نیشنل کانفرنس کا "Proxy” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔ "اسے سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا اور وہ کچھ حاصل نہیں کر پائے گا،” شاہین نے سخت لہجے میں کہا۔
انہوں نے ہارون کے عوام کو یقین دلایا کہ جے ڈی یو علاقے میں ترقی لانے کے لیے پرعزم ہے۔ "ہم حقیقی تبدیلی اور ترقی لے کر آئیں گے، کیونکہ یہ علاقہ 1947 سے نظر انداز ہوتا آیا ہے،” انہوں نے وعدہ کیا۔