بارہمولہ پولیس دہشت گردی اور منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا/ایس ایس پی بارہمولہ
سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے سنگین چلینج
بارہمولہ/17 اپریل/عاشق تلگامی
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ
گریندر پال سنگھ نے کہا ہے کہ ضلع بارہمولہ میں دہشت گردی کی سرگرمیاں مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہیں اور سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ اب بھی سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک سنگین چیلنج بنی ہوئی ہے۔نیو سٹیٹ رپورٹر کے مطابق
ایس ایس پی گریندر پال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دہشت گرد صرف جموں میں موجود نہیں، بلکہ بارہمولہ میں بھی ان کی موجودگی کے بارے میں روزانہ خفیہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، خصوصاً لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریبی علاقوں سے۔ انہوں نے کہا کہ خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے اور سیکیورٹی فورسز پوری طرح مستعد ہیں۔
ایس ایس پی نے واضح کیا کہ فورسز نے چوکسی میں کوئی کمی نہیں کی ہے اور دہشت گردوں کی تلاش اور ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے کارروائیاں پوری شدت سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیکیورٹی ایجنسیاں آپس میں ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے
ایس ایس پی گریندر پال نے کہا کہ بارہمولہ میں اس لعنت کے خلاف سخت نگرانی جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع میں ایسے تقریباً 1600 خاندان ہیں جن کے رشتہ دار ایل او سی کے اُس پار مقیم ہیں، جن میں سے تقریباً 100 خاندان کسی نہ کسی حد تک اسمگلنگ یا دراندازوں کی معاونت میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ان میں سے پانچ خاندانوں کو سرگرم اسمگلنگ یا اسلحہ و دراندازی میں سہولت کاری میں ملوث پایا گیا ہے، جن کے خلاف مقدمات درج کر کے ان کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی شخص اپنے رشتہ داروں سے رابطے میں ہے تو یہ قابل اعتراض نہیں، لیکن جیسے ہی کوئی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہوتا ہے، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیاں بھی منشیات کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ابتدائی مراحل میں ہی اسمگلنگ روکنے کے لیے احتیاطی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ اگر منشیات اندر داخل ہو بھی جائیں تو پھر قانونی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے، ایف آئی آر درج کی جاتی ہے اور پی آئی ٹی-این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جاتی ہے۔
ایس ایس پی گریندر پال نے اس بات پر زور دیا کہ بارہمولہ پولیس دہشت گردی اور منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کسی بھی قسم کی نرمی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔