The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

و کشمیر میں نجی شعبے کی ترقی سے ہی بیروزگاری پر قابو پانا ممکن

 معیشت کو مضبوط بنانے اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی اشد ضرورت/عوامی فورم

 

سرینگر/16 مئی/این ایس آر

 

عوامی فورم کے صدر طارق گیلانی نے جموں و کشمیر کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مؤثر اقدامات کرے تاکہ خطے کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے اور تعلیم یافتہ نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔* *سرکاری ملازمتوں کے مواقع نہایت محدود اور مقابلہ سخت ہو چکا ہے، جس کے باعث اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان مایوسی اور بے روزگاری کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک زمانے میں سرکاری ملازمت ایک قابلِ بھروسا راستہ سمجھی جاتی تھی، مگر اب وہ ایک خواب بن کر رہ گئی ہے۔*

 

*اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ نجی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے، بالخصوص آئی ٹی، سیاحت، زراعت، قابلِ تجدید توانائی اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں جیسے شعبوں میں۔ ٹیکس میں رعایت، کاروباری قوانین میں آسانی اور انفراسٹرکچر کی بہتری مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کر سکتی ہے۔*

 

*اس کے علاوہ، حکومت کو نجی اداروں کے ساتھ مل کر ایسے ہنر مندی کے پروگرام ترتیب دینے چاہییں جو صنعتوں کی ضروریات سے ہم آہنگ ہوں۔ اس سے نوجوان صرف تعلیم یافتہ نہیں بلکہ قابلِ روزگار بھی بنیں گے۔*

 

*نوجوانوں میں کاروبار کے جذبے کو فروغ دینا بھی ضروری ہے، جس کے لیے حکومت کو اسٹارٹ اپ اسکیمز، مالی معاونت اور رہنمائی کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں، تاکہ نوجوان اپنے خیالات کو کامیاب کاروبار میں بدل سکیں۔*

 

*نجی شعبے کی ترقی نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرے گی بلکہ مقامی معیشت کو مضبوط کرے گی، سرکاری ملازمتوں پر انحصار کم کرے گی، اور خطے میں دیرپا استحکام لائے گی۔*

 

*پالیسی سازوں کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ نجی شعبے کو ترقی کا ایک طاقتور ذریعہ سمجھیں۔ نجی شعبے کو فروغ دینا محض اقتصادی ضرورت نہیں بلکہ ایک سماجی ذمہ داری بھی ہے تاکہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔*

تبصرے بند ہیں.