ملالہ یوسف زائی کی طرف سے برطانوی میگزین "ووگ”کو دئیے گئے انٹرویو پر تنازع
والد ضیاالدین یوسف زائی کی جانب سے وضاحت
لندن/ 3 جون/ ایجنسیز
نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی کی جانب سے برطانوی میگزین ’ووگ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں نکاح اور ازدواجی زندگی سے متعلق کی گئی بات اور اس پر ہونے والی بحث کے بعد ان کے والد نے وضاحت جاری کی ہے۔
برطانوی فیشن میگزین ووگ میں شائع ہونے والے انٹرویو کے بعد ملالہ یوسفزئی سے منسوب چند جملے سوشل میڈیا پر بہت زیادہ شیئر کیے جاتے رہے، اس حوالے سے گفتگو کرنے والوں کی کثرت نے ملالہ یوسفزئی کے نام اور ان کے انٹرویو کے موضوعات سے متعلق نصف درجن سے زائد ٹرینڈز بھی بنا ڈالے۔
’نوجوان لڑکی کے دل میں موجود طاقت سے واقف ہوں‘
ٹرینڈز میں یا ان کے علاوہ اس موضوع پر گفتگو کرنے والوں نے نکاح اور ازدواجی زندگی سے متعلق ملالہ یوسفزئی کے جملوں پر جہاں ان پر تنقید کی وہیں کئی ایسے بھی تھے جو سوشل میڈیا پر متحرک ان کے والد ضیاالدین یوسف زائی کا موقف جاننے کے خواہش مند دکھائی دیے۔
ملالہ یوسفزئی کے انٹرویو کے اقتباسات پر جاری گفتگو کے دوران ایک پاکستانی مذہبی سکالر مفتی شہاب الدین پوپلزئی سے منسوب ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ان کے والد سے پوچھا کہ ’کل سے سوشل میڈیا پرایک خبر زیر گردش ہے کہ آپ کی بیٹی ملالہ یوسفزئی نے رشتہ ازدواج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی کرنے سے بہتر ہے کہ پارٹنر شپ کی جائے نہ کہ نکاح۔ اس بیان سے ہم سب شدید اضطراب میں مبتلا ہیں۔ آپ وضاحت فرمائیں۔‘
جوابی ٹویٹ میں برطانیہ میں مقیم ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاالدین یوسفزئی نے وضاحت کی کہ ’محترم مفتی پوپلزئی صاحب، ایسی کوئی بات نہیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا نے ان کے انٹرویو کے اقتباس کو سیاق و سباق سے نکال کر، تبدیل کر کے اپنی تاویلات کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ اور بس۔
ملالہ یوسفزئی کے والد سے پوچھے گئے سوال اور ان کے جواب کے بعد جہاں کچھ صارفین نے ووگ میگزین میں شائع شدہ انٹرویو کے سکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے ان کے والد کے موقف سے اختلاف کیا، وہیں کئی ایسے بھی تھے جو ضیاالدین یوسفزئی کو یہ تجویز دیتے رہے کہ وہ کسی کو وضاحت نہ دیں۔