حد بندی ایک خوش آئند اقدام ، لوگ بے بنیاد افواوں پر دھیان نہ دیں۔
سٹیٹ ہوڈ واپس دئیے بغیر الیکشن کرانا فضول مشق/ زینب محی الدین
ہندوارہ/10جون/طارق راتھر
سماجی کارکن زینب محی الدین نے جمعرات کو کہا کہ حد بندی ایک خوش آئند اقدام ہے اور مختلف افواہوں پر لوگ دھیان نہ دیں ان باتوں کا اظہار زینب محی الدین نے ہندوارہ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کیا انہوں نے کہاجس طرح جموں کو اپنا ایک حصہ ملا اسی طرح کشمیر کو بھی ایک اپنی حصہ داری ملنی چاہئے اور ہندوارہ سب ضلع کو ضلع کا درجہ دیا جائے ۔افوائیں پھیلانے والے لوگ اپنے مفاد کے لئے یہ سب کررہے ہیں اور کرتے آئے ہیں اور یہ 10فیصد لوگ ہے جو اپنی اپنے مفاد کے لئے افواہ بازی کا بازار گرم کررہے ہیں اور ان افراد کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہئے اور ہوبھی رہی ہے زینب نے کہا جب تک نہ جموں کشمیر کو سٹیڈ ہوڈ واپس مل جائے تب یہاں الیکشن کرنا ایک بے معنی قدم ہے اور الیکشن کرنا کوئی فائدہ نہیں ہے زینب نے اس بات پر زوردیا کہ کشمیر کو اپنا حصہ دیا اجائے اور ہندوارہ قصبہ کو ڈسٹرکٹ کا درجہ دیا جائے جو ہندوارہ عوام کی ایک بڑی مانگ ہے زینب نے پریس کانفرنس میں مزید بات کرتے ہوئے کہا کویڈ 19مہاماری بیماری کے دوران بی جے پی کےخاص رکن اشوک کول نے اپنی پرواہ کئے بغیر غریب ضرورت مند افراد کے لئے جموں کشمیر میں لگاتار تین ماہ تک رہائش رہے اور ان نامساعد حالات میں ہزاروں۔لوگوں میں راشن کے کٹس کھانے پینے کی چیزیں اشیاء ضرویہ تقسیم کئے انہوں نے افسر شاہی پر پونچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کل میں بھی ہندوارہ میں تھی یہاں بجلی کا کوئی ناونشان نہیں پانی کی قلت سے عام لوگ کافی پریشان ہے دفاتروں میں لوگوں کے معمولی کاموں کے لئے کئی کئی چکر کاٹنے پڑھتے ہیں اس کے لئے میں تمام محکموں کے افسران سے گزراش کرتی ہوں اپیل کرتی ہوں کہ افسر شاہی نہ کریں لوگوں کے مسلہ ومسائل کو دور کرنے میں اپنی فرایض اچھے طریقے سے انجام دیں اگر ایسا نہیں ہو ا تو میں لوگوں سے مل کرسڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہیں ۔