اپنی آبائی سرزمین سے ہمیشہ کے لئے دور نہیں رہا جاسکتا
سرزمین کی محبت نے مجھے کشمیر آنے پر مجبور کردیا /کشمیری پنڈت
ہندوارہ/10جون/طارق راتھر
شمالی کشمیر قصبہ ہندوارہ کے کرالہ گنڈ میں دو روز قبل ایک کشمیری پنڈت اپنے مسلمان دوستوں سے ملنے کے لئے تیس سال بعد ملنے آیا اطلاعات کے مطابق منوہر پنڈت جو نہامہ گاوں کرالہ گنڈ تحصیل میں رہتا تھا اور 1990 کی دہائی میں جب کشمیر میں ملیٹنسی کا اغاز ہوا اس دوران اپنے اہل خانہ کے ساتھ کشمیر چھوڑ کر چلاگیا تھا پنڈت جی نے کہا کہ کوئی اپنی آبائی سرزمین سے ہمیشہ کے لئے دور نہیں رہ سکتا اور میری آبائی سرزمین کی محبت نے مجھے کشمیر آنے پر مجبور کردیااور سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں اپنے مسلمان دوست کو دیکھنے آیا ہوں جن کے ساتھ میں نے اپنے بچپن کے ناقابل فراموش لمحات گزارے ہیں۔مذکورہ پنڈت اس وقت جموں میں رہتا ہے اور وہاں ایک دکان چلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ اپنے آبائی گاؤں پہنچے اور اپنے دوست سے ملے تو ان کی خوشی کی کوئی حد نہیں تھی میں بہت خوش قسمت ہوں کہ اپنے قریبی دوست غلام محی الدین سے میری ملاقات ہوئی۔پنڈت نے کرالہ گنڈ میں چنار کے درخت کے سائے میں اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنے کی بچپن کی یادیں یاد رکھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چنار کے اس درخت نے اسے پرانی یادیں تازہ کی پنڈت نے کہا میں نے پورے ملک کا سفر کیا کئی ملکوں کی سیر کی لیکن مجھے کشمیری لوگوں کی طر طرح ہمدرد اور پیار کرنے والا مہمان نوازی دینے والا نہیں پایا
پنڈت نے کہا کہ وہ دوبارہ کشمیر میں آباد ہونا اور اپنے مسلمان دوستوں کے ساتھ رہنا چاہتا جس کے لئے ان کا دل آج بھی دھڑکتا ہے ۔