The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

افسانچہ۔۔۔۔۔۔گناہِ کبیرہ

تحریر۔۔۔۔ شمیمہ صدیق شمیؔ)

0

” سونی تم نے قادر چچا کی بہو کو دیکھا ،توبہ توبہ کس قدر موٹی ہوگئی ہے ،،
"ہاں رضیہ ، مجھے تو لگتا ہے گھر کے کاموں کو زرا کم ہی ہاتھ لگاتی ہے اور کھاتی زیادہ ہے ”
"اور اس کی ساس بھی تو کوئی کم نہیں ،کنجوس ،مکھی چوس کہیں کی ، پچھلے دنوں آٹا کیا مانگ لیا ،بڑھیا سو سو طرح کے بہانے بنانے لگی،توبہ توبہ میں تو شرمندہ ہی ہوگئی — بھئی اگر دینا ہی نہیں تھا تو بہانے بنانے کی کیا ضرورت—”
سونی بڑے طنزیہ انداز میں رضیہ سے مخاطب ہوکر بولی ,”اور سنا ہے رضیہ علی چچا کی بہو جہیز میں کچھ خاص نہیں لائی،اور خوبصورت بھی کچھ خاص نہیں ”
"ہاں سونی میں پچھلے دنوں گئی تھی مجھے تو وہ کالی کلوٹی دلہن بالکل پسند نہیں آئی ،خیر چھوڑو بھئ ہمیں کیا ،ہم لوگ تو کبھی کسی کی غیبت نہیں کرتے ،غیبت کرنا تو گناہِ کبیرہ ہے رضیہ کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے بولی.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.