The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

زمینی سطح کے لیڈروں کو اعزازسے سرفراز کر چرخہ نے اپنا منایا اپنا 30 واں یوم تاسیس

0

نئی دہلی/09 دسمبر/این ایس آر

ملک کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے زمینی سطح کے لیڈروں کو اعزازسے سرفراز کر چرخہ نے اپنا 30 واں یوم تاسیس منایا۔ ہفتہ کو نئی دہلی میں انڈیا انٹرنیشنل سینٹر انیکس میں منعقدہ پروگرام میں گونج کے بانی انشو گپتا کے ساتھ بڑی تعداد میں سماجی کارکنان اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے عام شہری مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ پروگرام کا آغاز چراغاں سے ہوا۔ اس موقع پر چرخہ کے بانی سنجوئے گھوش کے ساتھ ساتھ تنظیم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے سابق صدر مرحوم شنکر گھوش، مرحوم تلک مکھرجی، سابق سی ای او مرحوم ماریو نورہونا اور سابق سیکرٹری مرحوم انیل سنگھ کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔اس موقع پر چرخہ کی صدر اوشا رائے نے تنظیم کے 30 سالہ سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چرخہ ٹیم نہ صرف دیہی علاقوں میں لکھنے والوں کی صلاحیتوں کی نشاندہی کر رہی ہے اور انہیں میڈیا کے مرکزی دھارے سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے بلکہ زمینی سطح پر کمیونٹی کے ساتھ کام کرنے والے اور تبدیلی لانے والے رہنماؤں کی حوصلہ افزائی کر سنجوئے کے وژن کوبھی پورا کر رہی ہے۔اس موقع پر چرخہ کے 30 سالہ سفر کی عکاسی کرنے والے کتابچے”بینڈہاوئز: جرنیز، ریفلیکشنس اینڈ پوسبلیٹیز“ کا اجرا کیا گیا۔ چرخہ کی تاریخ، چیلنجز اور خواہشات کو بیان کرتے ہوئے، یہ کتاب سنجوئے کی کلیدی ساتھی دیپتی پریا مہروترا، چرخہ کی سابق انگلش ایڈیٹر سجاتا راگھون، سابق سی ای او انشو میشک اور موجودہ سی ای او چیتنا ورما نے لکھی ہے۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں 30 دیگر مضامین کا مجموعہ بھی ہے، جنہیں سماجی کارکنوں اورزمینی سطح پر کام کرنے والے مختلف ریاستوں کے گراس روٹ لیڈروں نے لکھا ہے۔ ان مضامین میں دیہی علاقوں کے زمینی حالات اور چرخہ کے کام کو مختلف زاویوں سے پیش کیا گیا ہے۔ اس کتاب کا خاکہ پریتش بالی نے تیار کیا ہے۔
پروگرام میں ”زمینی سطح کی قیادت اور اجتماعیت کی اہمیت“ کے عنوان پر ایک مکالمہ بحث کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں اتراکھنڈ سے چرخہ کی 19 سالہ نوجوان دیشا سخی دیپا لنگڑیا، مشہور فلم ساز سیجو سنگھ اور انشو گپتا نے حصہ لیا۔ اس موقع پر انشو گپتا نے کہا کہ دیہی علاقوں میں وسائل اور کارکردگی کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان میں خود انحصاری اور جدت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے وقار اور حقوق کا احترام کرتے ہوئے وسائل کی تقسیم ہونی چاہیے۔ انشو گپتا نے کہا کہ نچلی سطح کی آوازوں کو زیادہ سے زیادہ آگے لانے کی ضرورت ہے اور ان کمیونٹیز کے مسائل کے حل تلاش کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے جنہیں اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ اس سمت میں چرخہ کا کام قابل ستائش ہے۔پروگرام میں، دیہی علاقوں میں زمینی سطح پر تبدیلی لانے والی تین گراس روٹ لیڈروں کو’سنجوئے گھوش گراس روٹ لیڈرشپ ایوارڈ 2024‘سے نوازا گیا۔ ان میں نوجوان سماجی کارکن ہیرا دیوی شامل ہیں، جنہوں نے راجستھان کے لنکرنسر میں نو عمر لڑکیوں اور بچوں کے ساتھ بچوں کی شادی، چائلڈ لیبر، اسکول چھوڑنے اور صنفی امتیاز جیسے سماجی مسائل پر کام کیا ہے اور کمیونٹی میں بیداری پھیلانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں،وہیں ممبئی کے شیواجی نگرگاؤں کی شبنم شیخ کو بھی اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔ شبنم، ایک نوجوان فٹ بال کوچ ہیں جو کہ بچوں، خاص طور پر لڑکیوں میں خود اعتمادی اور قیادت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے فٹ بال اور دیگر کمیونٹی اقدامات کرتی ہے۔اس کے علاوہ اجمیر کے خواس گاؤں میں نوعمر لڑکیوں اور پسماندہ کمیونٹیز میں مہارت کی نشوونما اور بچپن کی شادی کو ختم کرنے پر کام کر رہی نوجوان رہنما رامگھنی میگھونشی کو بھی اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔ رامگھنی نوعمر لڑکیوں کے درمیان ماہواری اور صنفی امتیاز جیسے مسائل پر بھی فعال طور پر کام کرتی ہیں۔ یادرہے کہ اس سال اکتوبر میں، چرخہ نے سنجوئے گھوش گراس روٹس لیڈرشپ ایوارڈز کا اعلان کیا تھا تاکہ ان گنت گراس روٹ لیڈروں کی کہانیوں، کاموں اور چیلنجوں کو سامنے لایا جا سکے جنہیں اکثر پلیٹ فارم نہیں ملتا ہے۔ یہ ایوارڈز ان لیڈروں کو پہچاننے کی کوشش ہے جو اپنی کمیونٹیز میں انتھک محنت کر رہے ہیں۔ اس ایوارڈ کے لیے، چرخہ کو ملک کی 14 ریاستوں سے کل 144 متاثر کن کہانیاں موصول ہوئیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور 18 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں کی تھیں۔ ان فاتحوں کا انتخاب ایک آزاد جیوری پینل نے کیا جس میں آشوتوش توساری، کاشینا کریم اور دیتی شامل تھے۔
اس موقع پر دیشا سخی ہیما راول، جو گزشتہ کئی سالوں سے اتراکھنڈ کے گروڈ بلاک میں نوجوان نوعمر لڑکیوں کے ساتھ بیداری اور مختلف سماجی مسائل پر کام کر رہی ہیں، کو سابق سی ای او انشو میشک کے ہاتھوں چرخہ صدر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس دوران چرخہ اورپلے فار پیس کے ساتھ ساتھ لداخ کے نوجوانوں کی طرف سے کٹھ پتلی شو اور دیگر سرگرمیوں سے متعلق ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ جس میں ملک کے اس دور افتادہ علاقے کے نوجوانوں نے مقامی زبان میں کٹھ پتلیوں کے ذریعے سماجی مسائل کی تصویر کشی کی۔ اس کے بعد راجیش نرمل کی ہدایت کاری میں ہندی کی مشہور شاعرہ کاتیانی کی لکھی ہوئی نظم’ہاکی کھیلتی لڑکیاں‘ پر مبنی ڈرامہ اتراکھنڈ کی دیشا ساکھیوں نے پیش کیا۔ جس کو موجود مہمانوں نے خوب سراہا۔ اس ڈرامے میں گاؤں کی لڑکیوں کے خوابوں کی اڑان کو دکھایا گیا ہے جو مردانہ تسلط والے معاشرے کی طرف سے مسلط کردہ رکاوٹوں کی پرواہ کیے بغیر ہاکی کھیلنے کے اپنے خواب پورے کرتی ہیں۔پروگرام کے اختتام پر، چرخہ کی سینئر پروگرام منیجر عظمیٰ شمیم چرخہ کی سی ای او محترمہ چیتنا ورما کے ساتھ ساتھ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے چرخہ کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا اور لگاتار دے رہے ہیں۔ پروگرام کی نظامت جیسمین گروور، روچا دیورا کے ساتھ ساتھ چرخہ کے مینیجرایڈیٹوریل شمس تمنا نے کی۔ وہیں اسے کامیاب بنانے میں آیوشہ سنگھ، پرشانتو، راہول، نشٹہ، مانس اوراینجل نے اہم کردار ادا کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.