بڈگام میں جاوید مصطفی میر کی زیر صدارت اپنی پارٹی کارکنان کی میٹینگ منعقد
*پارٹی کی رکنیت سازی مہم و عوامی رسائی کو تیز کرنے کا لیا گیا فیصلہ*
بڈگام/ 4اگست/ریاض بڈھانہ
اپنی پارٹی کی جانب سے گزشتہ روز وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں پارٹی کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنے اور آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کی غرض سے کارکنان کی میٹنگ منعقد ھوئی۔
اجلاس کی صدارت پارٹی کے نائب صدر جاوید مصطفی میر نے کی جبکہ پارٹی کے جنرل سیکرٹری رفیع احمد میر، صوبائی صدر محمد اشرف میر، ریاستی سیکرٹری اور ضلع صدر بڈگام منتظر محی الدین اور دیگر بھی اجلاس میں موجود تھے۔
اس دوران رفیع احمد میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کو بڑھانے اور نچلی سطح پر عوام سے رابطہ قائم کرنے کے لیے عوامی رابطہ مہم میں تیزی لائے۔
انہوں نے کہا، ” یہ وقت کی ضرورت ھے کہ آپ کو یہ یقینی بنانے کے لیے لوگوں میں جانا چاہیے تاکہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی پارٹی کے ایجنڈے اور پالیسیوں سے واقف ہوں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم جموں و کشمیر کے ہر علاقے کے لوگوں تک پہنچ کر جموں و کشمیر کے مستقبل کے بارے میں اپنے وژن کو عام کریں۔
"ہمیں پوری وادی میں اپنی ممبرشپ مہم کو بھی بڑھانا چاہیے۔ جتنے زیادہ لوگ ہمارے ساتھ شامل ہوں گے اتنی ہی اپنی پارٹی مضبوط ہوگی۔
دن بھر جاری رہنے والی اس میٹنگ میں کارکنوں نے مرکزی قیادت کے ساتھ پارٹی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے پارٹی کو آئندہ انتخابات کے لیے تیار کرنے کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز سے بھی آگاہ کیا۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری نے کیڈر کو مشورہ دیا کہ چاہے وہ پارٹی کے پیرنٹ باڈی سے ہوں، یوتھ ونگ سے ہوں یا پارٹی کے خواتین ونگ سے ہوں، اپنی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی لائے۔
اس دوران پارٹی نائیب صدر جاوید مصطفی میر نے کارکنان سے خطاب کرتے ھوئے کہا کہ ، "لوگ جانتے ہیں کہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کی امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے کھڑی ہے، اس لیے انہیں ہماری پارٹی سے امیدیں ہیں۔ ہمیں ان کی امیدوں پر پورا اترنا چاہیے۔‘‘
اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر محمد اشرف میر، ریاستی سیکرٹری، ضلعی صدر بڈگام منتظر محی الدین نے بھی پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا اور انہیں یقین دلایا کہ پارٹی قیادت چٹان کی طرح ان کے پیچھے کھڑی رہے گی۔
اس موقع پر نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر جماعتوں کے کئی سیاسی کارکنان نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔