اپنی پارٹی کا کولگام میں شاندار یک روزہ کنونشن منعقد ،سینکڑوں نئے افراد پارٹی میں شامل
*پی اے جی ڈی کو صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے بنایا گیا ھے*/ الطاف بخاری
سری نگر/7اگست/ریاض بڈھانہ
اپنی پارٹی کا کولگام میں شاندار یک روزہ کنونشن منعقد ھوا اور سینکڑوں نئے افراد نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی اس دوران اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے گپکر الائنس (پی اے جی ڈی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روایتی سیاسی جماعتیں صرف اپنے سیاسی فائدے کے لیے ہاتھ ملاتی ہیں۔
انہوں نے کہا، "اگر یہ جماعتیں اپنے نام نہاد مقصد کے لیے مخلص ہوتیں، تو وہ اپنے دعوؤں کو حقیقی محسوس کرنے کے لیے اپنی انفرادی شناخت کو ترک کر دیتیں۔ سچ تو یہ ہے کہ اقتدار کی بھوکی یہ جماعتیں اس پیشہ ور اتحاد کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سید محمد الطاف بخاری جنوبی کشمیر کے کولگام میں پارٹی کی شمولیتی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جس میں معروف سیاسی کارکن طاہر ریاض ریشی اپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ساتھ اپنی پارٹی میں شامل ہوئے۔
پارٹی کے صدر نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "اپنی پارٹی تعمیری سیاست پر یقین رکھتی ہے، اس لیے ہم ایسا کچھ نہیں کہیں گے اور نہ کریں گے جو ہمارے نوجوانوں کو تاریک مستقبل کی طرف دھکیل دے یا انہیں جیلوں میں ڈالے یا قبرستان میں”
انہوں نے مزید کہا، "5 اگست 2019 کے بعد کی صورتحال میں، جب پورے جموں و کشمیر میں واضح ناامیدی تھی اور لوگوں کو اندیشہ تھا کہ ان کی شناخت چھین لی جائے گی، اپنی پارٹی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ان کی زرعی زمین پر حقوق اور نوکریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قیادت کی۔”انہوں نے مزید کہا، "اُس وقت جموں و کشمیر میں مکمل افراتفری اور غیر یقینی صورتحال پائی جاتی تھی، اور یہاں تک کہ روایتی سیاسی جماعتیں بھی چپ ہی میں اپنا بھلا سمجھتی ۔ اگرچہ ہمارے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں تھا، ہم نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور نئی دہلی نے زمین اور ملازمتوں پر جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق کے تحفظ کے بارے میں واضح یقین دہانی کرائی۔
مستقبل کے لیے اپنی پارٹی کے مقاصد کا انکشاف کرتے ہوئے، سید محمد الطاف بخاری نے کہا، "ہم جموں و کشمیر اور اس کے لوگوں کے بہتر مستقبل کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم اپنے نوجوانوں کو مسلسل تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے ۔ ہمیں اپنی سرزمین پر طویل تنازعات کی صورتحال کو ختم کرنا چاہیے۔ ہم اس سرزمین پر مزید مصائب اور خونریزی کے متحمل نہیں ہو سکتے کیونکہ یہاں کے لوگ پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکے ہیں۔
"اپنی پارٹی کا کلیدی ایجنڈا پائیدار امن، پائیدار خوشحالی، اور طویل مدتی ترقی کے لیے کام کرنا ہے، جو آخر کار جموں و کشمیر کے لوگوں کو سیاسی اور اقتصادی بااختیار بنائے گا اور ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کھولے گا۔
جموں و کشمیر کے لوگوں کے سیاسی حقوق کے بارے میں، سید محمد الطاف بخاری نے کہا، "اپنی پارٹی جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی اور اس کے لوگوں کے لیے دیگر آئینی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔”
یہاں اسمبلی انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ "گورنر راج ملک کے کسی بھی حصے میں منتخب حکومت کا متبادل نہیں ہو سکتا۔”
انہوں نے کہا، "جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنا نمائندہ اور حکومت منتخب کرنے کا حق دیا جانا چاہیے۔ انہیں اس بنیادی حق سے محروم نہ کیا جائے؛ اس لیے الیکشن کمیشن کو یہاں فوری طور پر انتخابات کو یقینی بنانا چاہیے۔
اپنی اس یقین دہانی کا اعادہ کرتے ہوئے کہ اپنی پارٹی، روایتی سیاسی جماعتوں کے برعکس، اپنی سچائی کی سیاست جاری رکھے گی، انہوں نے کہا، "میں نے بار بار کہا ہے کہ اپنی پارٹی نہ تو اپنے لوگوں سے جھوٹ بولے گی اور نہ ہی ان سے کوئی دھوکہ دہی کا وعدہ کرے گی۔ ہم آپ کو کبھی بھی ایسی بات نہیں بتائیں گے جس پر ہم خود یقین نہیں رکھتے۔ ہم آپ سے جھوٹے وعدے نہیں کر سکتے اور نہ ہی آپ کو ناقابلِ حصول مقاصد کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔”
انہوں نے اس کی مزید وضاحت کرتے ھوئے کہا ، "ہم آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم امن، خوشحالی اور جموں و کشمیر کی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔ اور یہاں کے لوگوں کو سیاسی اور معاشی طور بااختیار بنائے گے ۔ یہ ایک قابل حصول مقصد ہے اور ہم اس کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔‘‘
اپنی پارٹی کے صدر نے فریب اور گمراہ کن سیاست کے لیے روایتی سیاسی جماعتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا، "5 اگست 2019 تک، یہ سیاسی جماعتیں کہیں گی کہ وہ نہ صرف آئین کے آرٹیکل 370 کا تحفظ کریں گی بلکہ خود مختاری بھی حاصل کریں گی۔ – جموں و کشمیر میں حکمرانی چونکہ ہم نے آرٹیکل 370 بھی کھو دیا ہے، اس لیے وہ اب یہ نعرے لگانے لگے ہیں کہ وہ اس آرٹیکل کو واپس لائیں گے۔ وہ صرف اپنے سیاسی اور انتخابی فائدے کے لیے آپ کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر یہ سیاسی جماعتیں واقعی اتنی طاقتور ہیں کہ آرٹیکل 370 کو واپس لاسکتی ہیں تو سب سے پہلے انہوں نے پارلیمنٹ میں اپنے ممبران کے بیٹھنے کے باوجود اسے کیوں جانے دیا؟
انہوں نے مزید کہا، ’’درحقیقت، وہ صرف جھوٹے وعدوں سے لوگوں کو راغب کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد وہ سب کچھ بھول جائیں گے اور صرف اپنی اگلی نسلوں کو اقتدار منتقل کرنے کی کوشش کریں گے۔ یہی کچھ ان روایتی سیاسی جماعتوں کے رہنما گزشتہ 75 سالوں سے کرتے آ رہے ہیں اور اگر آپ ان سے بار بار دھوکہ کھاتے رھے تو وہ مستقبل میں بھی یہی کرتے رہیں گے۔
سید محمد الطاف بخاری کے علاوہ ، پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر، جنرل سیکرٹری رفیع احمد میر، صوبائی صدر (کشمیر) محمد اشرف میر، پارٹی کے چیف کوآرڈینیٹر اور ضلع صدر کولگام عبدالمجید پڈر، صوبائی سیکرٹری (کشمیر) بشیر احمد ملک نے بھی خطاب کیا ، اور دیگر پارٹی لیڈران بھی موجود رھے