جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لایا جائے
میڈیکل کالج کے قیام سے نہ صرف ضلع کولگام بلکہ ملحقہ علاقوں کے عوام کو بھی راحت پہنچی گی/ایڈوکیٹ زمان ارشاد
کولگام / 25 اگست/این ایس آر
کولگام سے تعلق رکھنے والےجواں سال وکیل و سیاسی کارکن ایڈوکیٹ زمان ارشاد نے اپنے ایک بیان میں جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں میڈیکل کالج کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ادارے کے نام اپنے
ایک پریس بیان میں ایڈوکیٹ زمان ارشاد نے کہا ہے کہ میڈیکل کالج کے قیام سے نہ صرف کولگام میں صحت کی دیکھ بھال کی ایک معیاری سہولت پیدا ہوگی بلکہ اس سے ہمارے ضلع کے طلباء کو اس شعبے میں آگے بڑھنے کی ترغیب ملے گی اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ ضلع کولگام دور دراز دیہات پر مشتمل ضلع ہے، سنگین طبی معاملات کے مدنظر مریضوں کو عام طور پر خصوصی علاج کے لیے کولگام ڈسٹرکٹ ہسپتال سے سری نگر تک کا سفر کرنا پڑتا ہے اور بہت سے نازک مریض اس سفر کے دوران ہی جان گنوا دیتے ہیں۔ ایڈوکیٹ زمان ارشاد نے پریس ریلیز میں کہا کہ کولگام میں جی ایم سی کا قیام شہریوں کی دہلیز پر خصوصی طبی علاج لائے گا ، جبکہ ایل جی انتظامیہ اور مرکزی حکومت پہلے ہی اننت ناگ میں ایک میڈیکل کالج قائم کر چکے ہیں جو ضلع اننت ناگ کے لیے فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مایوس کن بات ہے کہ کولگام جیسے دور دراز اور پسماندہ ضلعے کو اس اھم ادارے سے محروم رکھا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ زمان ارشاد نے مرکزی حکومت اور ایل جی انتظامیہ سے استدعا کی ھے کہ وہ ضلع کولگام کے عوام کے اس حقیقی مطالبے کو پورا کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرکے یہاں کے عوام کی اس دیرینہ اور برحق مانگ کا احترام کریں کیونکہ اس اھم ادارے کو قائم کرنے سے ضلع کے عوام کی حقیقی امنگوں کو تقویت ملے گی۔