ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام ایس ایف حامد نے کیا یوسمرگ میں سرمائی کھیلوں کا افتتاح
*ناگہ بل ہائی اسکول میں کی عوامی دربار کی صدارت ،بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے کی شرکت*
بڈگام/یکم فروری/ریاض بڈھانہ
ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام ایس ایف حامد نے آج یوسمرگ میں سرمائی کھیلوں کا افتتاح کیا اس دوران اسکائیرز کو پہلی بار یوسمرگ میں سکینگ کرتے دیکھا گیا اور مقامی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں دیکھی گئی اس دوران اہل علاقہ کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ سرمائی کھیلوں سے یوسمرگ میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور یوسمرگ اسکیئنگ کے لیے بہترین جگہ ہے۔ لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم کئی سالوں سے یہاں اس قسم کے کھیلوں کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوسمرگ ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے اور انتظامیہ یہاں سیاحت کو فروغ دینے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور آنے والے وقت میں یہاں فیسٹیول کا انعقاد بھی کیا جائے گا نوجوانوں کے نام اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی بہترین نشوونما اور صحت مند رہنے کے لیے نوجوان کو چاہیے کہ وہ کھیلوں میں حصہ لیں
بعد ازاں انہوں نے ناگہ بل ہائی اسکول میں ایک عوامی دربار کی صدارت کی جہاں ناگہ بل کے مقامی لوگوں نے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مختلف محکموں سے منسلک افسران کو عوامی مسائل کے حل کی ہدایت دی اور عوام کو یقین دلایا کہ ان کے تمام جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ موصوف نے آفیسران پر زور دیا کہ وہ اپنی اسکیموں کو لیکر دیہی علاقوں میں جانکاری کیمپ منعقد کریں تاکہ لوگ سرکاری اسکیموں کا فائیدہ اُٹھا سکے ،اور محکمہ جنگلات کے افسران پر زور دیا کہ وہ گجر بکروال طبقہ جن کا پیشہ مویشی پالنا ہے، جنگلات کے حقوق ایکٹ کے تحت ان کے حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے بغیر کسی تاخیر کے ان لوگوں کو اپنے کوٹھو کو مرمت کرنے کی اجازت دے واضح رہے کہ ناگہ بل میں پہلی بار عوامی دربار کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام ضلعی افسران موجود تھے اور عام لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کے کام کو سراہاتے ہوئے کہا کہ آج ضلع انتظامیہ ہمارے دروازے پر ہے اور اس سے ہمیں اپنے مسائل حل کروانے میں کافی مدد ملے گی۔ اس دوران ایس ڈی ایم چاڈورہ پرنس نورالحمید کے علاوہ سی ای، ای، او وائے ڈے اے، ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای چاڈورہ، زونل ایجوکیشن آفیسر چرار شریف اور دیگر افسران بھی وہاں موجود تھے۔