عوام دشمن فیصلوں کو پلٹنے اور دربارمو کی بحالی کو یقینی بنانے کیلئے آگے بڑھیں گے/قرہ
پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ نے عمر عبداللہ کی بطور وزیراعلیٰ امیدوار کی حمایت کی
سری نگر/ 10 اکتوبر/ ایجنسیز
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے نیشنل کانفرنس (این سی) کی طرف سے عمر عبداللہ کو قانون ساز پارٹی کا چیئرمین نامزد کرنے کی توثیق کی ہے۔
مقامی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے قرہ نے کہا کہ کانگریس، این سی مشترکہ سرکار تشکیل دینے سے پہلے ہم اپنے قانون ساز اراکین کے ساتھ اہم میٹنگیں کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ نیشنل کانفرنس کے قانون ساز اراکین نے عمر عبداللہ کو قانون ساز پارٹی کا چیئرمین منتخب کیا ہے۔ جس کا صاف مطلب ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے آئندہ وزیر اعلیٰ ہوں گے قرا نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ وہ کل تک سری نگر واپس آئیں گے اور اس کے فوراً بعد کانگریس لیجسلیٹو پارٹی کی میٹنگ ہوگی۔
انہوں نے جموں و کشمیر میں دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان مربوط کوششوں کا اشارہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایک بار جب ہم اپنی داخلی میٹنگ ختم کر لیتے ہیں، تو ہم نیشنل کانفرنس کے ساتھ باضابطہ اتحاد کی میٹنگ کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
قرا نے یہ بھی کہا کہ اتحاد کی بنیادی مقصد لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنا اور’موجودہ انتظامیہ کی طرف سے لیے گئے عوام مخالف فیصلوں کو تبدیل کرنے کی کوشش ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گورنر انتظامیہ کی طرف سے لئے گئےتمام عوام مخالف فیصلوں کا جائزہ لیں گے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ جموں کے لوگوں کا ایک اہم مطالبہ دربار موو کی بحالی ہے یہ وہ معاملہ ہے جس پر ہم یقینی طور پر آگے بڑھیں گے۔
کانگریس اور این سی کے درمیان اتحاد کے ارد گرد برق رفتاری کے باوجود قرا نے زور دیا کہ حکومت بنانے کے لئے کوئی جلدی نہیں ہے. ہم مخلوط حکومت ضرور بنائیں گے لیکن ہمیں جلدی نہیں ہے۔ باضابطہ حکومت سازی میں مزید کچھ دن لگیں گےانہوں نے کہا۔