The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

جنتا دل یونائیٹڈ نے یو ٹی حکومت کی ناقص پالیسیوں پر نیشنل کانفرنس کو بنایا ہدف تنقید

شمالی کشمیر میں بجلی بحران پر برہمی ،عمر عبداللہ سے استعفے کا مطالبہ/جی ایم شاہین

0

سرینگر/ 11 مارچ/ عاشق تلگامی

جنتا دل یونائیٹڈ کے یونین ٹیریٹری آف جموں و کشمیر کےصدر جی ایم شاہین نے نیشنل کانفرنس (NC) حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ حکومت بنیادی سہولیات، خاص طور پر بجلی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، خاص طور پر شمالی کشمیر کے عوام کے لیے۔ راج باغ، سرینگر میں پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، شاہین نے انتظامیہ کی نااہلی کی مذمت کی، خاص طور پر رمضان المبارک کے دوران، جب سحری اور افطاری کے وقت بجلی کی شدید قلت نے عوام کو مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’یہ افسوسناک بات ہے کہ کشمیر، جو خود بجلی پیدا کرتا ہے، اسی کی قلت کا شکار ہے۔ حکام یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پاور ریسیونگ اسٹیشن بجلی فراہم کرنے سے قاصر ہیں، لیکن لیفٹیننٹ گورنر (LG) انتظامیہ کے تحت بنیادی سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔ یہ بحران براہِ راست نیشنل کانفرنس حکومت کی نااہلی کا نتیجہ ہے۔‘‘

انہوں نے الزام لگایا کہ جہاں اراکینِ اسمبلی بھاری تنخواہیں، لگژری گاڑیاں اور اعلیٰ پروٹوکول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، وہیں وہ اسمبلی میں بجلی بحران پر آواز بلند کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ’’عوامی مسائل کے حل کے بجائے، نیشنل کانفرنس کے رہنما فوٹو شوٹس، ریپ شوز اور اسکیئنگ ایونٹس میں مصروف ہیں، جبکہ عام لوگ مشکلات جھیل رہے ہیں،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔

جی ایم شاہین نے دعویٰ کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر کا راج موجودہ نیشنل کانفرنس حکومت سے زیادہ مؤثر تھا، کیونکہ کم از کم بنیادی سہولیات تو میسر تھیں۔ انہوں نے عمر عبداللہ سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے وعدے پورے کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ’’عمر عبداللہ کے بہانے عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ جب وہ 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ایک بے اختیار وزیر اعلیٰ ہیں، تو وہ دو سال تک حکومت کیسے چلا سکتے ہیں؟‘‘ شاہین نے سوال اٹھایا۔

مزید برآں، شاہین نے ملک بھر میں بڑھتے ہوئے دھوکہ دہی کے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر ان کیسز پر جہاں لوگ دھوکہ باز ایجنٹوں کے ہاتھوں لُٹ رہے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایک کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔ ’’حالیہ دنوں میں ہم نے ایسے معاملات دیکھے جہاں امریکہ سے واپس آنے والے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں پنجاب میں دھوکہ دیا گیا۔ ایسی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.