بغیا کے تیرے میی اک کلی ہوں
نازوں سے تیرے میں تو پلی ہوں
ہے رنگ تیرا میرے ہر آنگ میی
خوشبوں ہے تیری میری سانسوں میی
تیرے وجود کی میی تو ڈالی ہوں
نازوں سے تیرے میں تو پلی ہوں
زندگی میری ہے تو نے سنواری
ڈالی ہوں تیری جو تو نے سنبھالی
گلشن کے تیرے میی تو پری ہوں
نازوں سے تیرے میں تو پلی ہوں
خون سے اپنے مجھکو ہے سینچا
حمل میی چھپا کے مشکلوں کو جھیلا
قربانی پہ تیری میی تو مری ہوں
نازوں سے تیرے میں تو پلی ہوں
ٹکڑا ہوں تیرا آو میری پیاری ماں
ہمدرد کوئی بھی تجھ سا نہیں یہاں
ممتا کی تیری میں تو پیاسی ہوں
نازوں سے تیرے میں تو پلی ہوں
فرمایا یہ ہمیں ہمارے رب نے
جنت ہمارا ہے ماں کے قدموں تلے
زندگی تھی پیاری تیرے ہونےسے
سلجھی ہوئی تھی بس تیرے دم سے
آسمان میرے میں تیرا تارا ہوں
نازوں سے تیرے میں تو بلی ہوں
اداسی سی چھائی جب سے گئی تو
سکون یاسمین کا لے کے گئی تو
شاد رہنا جیسے بھول گئی ہوں
نازوں سے تیرے میں تو پلی ہوں