سنگلدان بلاک سے علاقہ سرنڈا ٹھٹھارکہ تک سڑک خستہ حالت کی شکار
معاوضہ سے محروم اراضی مالکان کا احتجاج، ڈیڑھ دہائی گزرنے کے باجود بھی معاوضے سے محروم
گول/29 اگست/راہی ریاض
سال2007میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے سنگلدان ماولکوٹ ٹھٹھارکہ سڑک کی تعمیر کا آغاز ہوا لیکن آج قریباً15برس گزرنے کے باجود اراضی مالکان معاوضہ کیلئے در درکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ سڑک کی حالت بھی انتہائی خستہ ہے۔آبِ نکاس کا کوئی بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے زمینداروںکی زراعی اراضی کو مزید نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اِس سلسلے میں گزشتہ روز اراضی مالکان نے گزشتہ روز شدید احتجاج کرتے ہوئے محکمہ پی ایم جی ایس وائی پر ناقص کارکردگی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ محکمہ متعلقہ خواب خرگوش میں ہے اور سڑک کی بدحالی کو سدھانے میں زرا برابر بھی سنجیدہ نہیں ہے جس وجہ سے زمینداروں کی زراعی اراضی کو مزید نقصان ہو رہا ہے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ہمیں ایک بچے کی طرح مختلف حیلوں اور بہانوں سے لوگوں کو خالی بھروسہ دی رہی ہے ، آج اور کل کافارمولہ اپنا کر معاوضہ واگراز کرنے کے نام پر اراضی مالکان کے ساتھ آئے روز مذاق کیا جارہا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ وہ معتدد بار انتظامیہ کے پاس اپنی فریاد لیکر حاضر ہوئے لیکن ہر بار اُنہیں صرف یقین دہانی کرائی گئی کہ بہت جلد آپ کا مسئلہ حل کیا جائے گا لیکن آج ڈیڑھ دہائی گزر جانے کے باجود انتظامیہ کی یقین دہانیوںکی کوئی حقیقی تصویر دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے ، لوگوں کا کہنا تھا کہ اب ہم بار بار کی داد و فریاد کر کر کے تھک چکے ہیں اِس لئے متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ سنجیدہ ہوکر اراضی مالکان کے حق میں جلد از جلد معاوضہ واگزار کریں وگرنہ لوگ پھر سے اپنا احتجاج شروع کریں گے ۔مقامی لوگوں نے معاوضہ واگزار کرنے کے ساتھ ساتھ سڑک کی خستہ حالی کو جلد از جلد سدھارنے کا بھی پر زور مطالبہ کیا ہے۔