The Daily Urdu Newspaper of Jammu and Kashmir

کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے ۲روزہ اردو سمینار کا افتتاح

سمینار میں اکیڈیمی کے شعبہ اردو کی پبلی کینشز کی رسمِ رونمائی

0

سرینگر/11 اکتوبر/جمیل انصاری

جموں اینڈ کشمیر اکیڈمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لینگویجز کے اہتمام سے آج سے دو روزہ اردو سمینار بعنوان ”جموں و کشمیر میں اردو ادب …. سمت و رفتار ( اکیسویں صدی کے تناظر میں )“ٹیگور ہال سری نگر کے کانفرنس روم میںمنعقد کیا گیا۔سمینار کی افتتاحی نشست کی صدارت نامور براڈکاسٹر اور شاعر جناب رفیق راز نے کی جب کہ ایوان صدارت میں معروف ماہر لسانیات پروفیسر نذیر احمد ملک، معروف صحافی اور کاٹونسٹ بشیر احمد بشیر اور کلچرل اکادمی کے سیکریٹری بھارت سنگھ منہاس بھی موجود تھے۔سیکریٹری کلچرل اکادمی جناب بھرت سنگھ منہاس نے مہمانوں کا باقاعدہ استقبال کرتے ہوئے کہاکہ اکادمی زبان و ادب کی ترویج کے لئے پیش پیش ہے ،اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر آج کا دوروزہ اردو سمینار کا انعقاد کیا جارہا ہے۔سمینار کا کلیدی خطبہ پروفیسر نذیر احمد ملک نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کو موجودہ دور میں کون کون سے مسائل پیش ہیں اور ساتھ ہی کئی اہم نکات کی بھی نشان دہی کی۔
کلیدی خطبہ کے بعد سمینار کے دوران اکیڈمی کی شائع کردہ تازہ مطبوعات اور جموں وکشمیر کے کئی نامور مصنفین کی تصنیف کردہ کتابوں کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ اکیڈمی کی مطبوعات کی فہرست میں” کشمیر کی قدیم ذاتیں“ (ڈاکٹرآفاق عزیز) ،”کشمیر …. فوک لور کے آئینے میں(غلام نبی آتش)“ ، ”غلام نبی گونی گورگانی (تصنیف :منشور بانہالی) “، ”شیرازہ…. عبدالرحمان مخلص نمبر“،”شیرازہ ….غلام محمد نور محمد تاجران کتب “، ”انتخابِ کلام سید رضا (مرتب سید شبیب رضوی )“ شامل ہیں۔ اکیڈمی کی مذکورہ مطبوعات کے علاوہ مشہور افسانہ نگار جناب رتن سنگھ پہلگامی کا افسانوی مجموعہ ”اجڑے لمحوں کی کھیتیاں “ اور معروف شاعر جناب غنی غیور کا شعری مجموعہ ” قلم قلم روشنی“ کی رسم اجرا انجام دی گئی۔ مہمان ذی وقار بشیر احمد بشیر نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہاکہ آج کے دور میں قاری کا فقدان ایک بڑا چلینچ ہے۔اس کا سدباب کرنے کی ضروت ہے۔افتتاح نشست کے صدر جناب رفیق راز صاحب نے اپنے صدراتی کلمات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکادمی کے ذمہ دار مبارک بادی کے مستحق ہیں جنہوں نے اردو مطبوعات کا سلسلہ نئے آب وتاب کے ساتھ شروع کیا ہے۔ اس کا بین ثبوت اردو سمینار ہے جہاں قربیاًایک درجن کتابیں منظر عام پر آئیں۔افتتاحی نشست کی نظامت کے فرائض مدیر شیرازہ اردو محمد سلیم سالک نے انجام دئے۔سمینار کی پہلی نشست کی صدارت معروف شاعر جناب شفق سوپوری نے انجام دی جبکہ ایوان صدارت میں پروفیسر شیخ محمد اعجاز اور ڈاکٹر نکہت نذر بھی موجود رہے۔اس نشست میں دو مقالے پیش کئے گئے۔ڈاکٹر الطاف انجم نے ” جموں و کشمیر میں اردو تنقید“ اور ڈاکٹر ریاض توحیدی نے ”جموں و کشمیر میں اردو افسانہ “ کے عنوانات کے تحت اپنے مقالے پیش کئے۔دوسری نشست کی صدارت پروفیسر نذیر احمد ملک نے کی جبکہ ایوان صدارت میں پروفیسر جوہر قدوسی اور الطاف انجم بھی موجود رہے۔نشست میں دو مقالے پڑھے گئے۔ڈاکٹر اشرف لون نے ” جموں و کشمیر میں اردو ڈراما “ اور ڈاکٹر رافعہ ولی نے ” جموں وکشمیر اردو تحقیق “ کے موضوعات پر اپنے مقالے پیش کئے۔ نشست کی نظامت ڈاکٹر محمد اقبال لون نے کی۔آخر پر مہانوں کا شکریہ انچارج پروگرام سلیم ساغر نے کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.