جل شکتی کے عارضی ملازمین کی ہڑتال، عوام ماہِ رمضان میں پانی کی عدم دستیابی سے پریشان
مستقل ملازمین کو ڈبل شفٹ میں کام پر لگایا جائے، پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے/عوام کا مطالبہ
پونچھ/24 مارچ/ماجد چوہدری
مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین کی جاری کام چھوڑ ہڑتال سے شہری و دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہو گئی ہے۔ ماہِ مقدس رمضان میں عوام پانی کی عدم دستیابی سے سخت پریشان ہے اور حکومت و محکمہ جل شکتی کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کر رہی ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ ایک جانب عارضی ملازمین ہڑتال پر ہیں تو دوسری جانب محکمہ کے مستقل ملازمین، جو سرکاری نوکری کو وراثتی وظیفہ سمجھ کر دفاتر میں بیٹھے ہیں، کام کرنے سے گریزاں ہیں۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ یہ مستقل ملازمین لیڈریاں دوڑا رہے ہیں جبکہ عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ مستقل ملازمین کو ڈبل شفٹ میں کام پر لگا کر پانی کی سپلائی کو یقینی بنائے تاکہ ماہِ رمضان میں انہیں پانی کی قلت کا سامنا نہ ہو۔
عوام نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر سال وقت پر آبیانہ (پانی کا محصول) ادا کرتے ہیں، اس کے باوجود انہیں پانی کے لیے ترسنا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ عارضی ملازمین کی ہڑتال اور محکمہ جل شکتی کی لاپرواہی کا خمیازہ عوام کیوں بھگتے؟ شہریوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ہڑتال کا فوری حل نکالا جائے تاکہ ماہِ مقدس میں پانی جیسی بنیادی سہولت سے محرومی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر پونچھ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ افسران کو فوری ہدایات جاری کریں تاکہ پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے۔ عوام نے خبردار کیا کہ اگر پانی کی فراہمی جلد بحال نہ کی گئی تو وہ احتجاج کرنے اور سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ پونچھ کے دیہی اور شہری علاقوں میں پچھلے کئی دنوں سے پانی کی شدید قلت ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خواتین اور بچوں کو دور دراز سے پانی لانے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے، جو کہ حکومت اور محکمہ کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عوام نے حکومت سے فوری اقدامات کرنے اور پانی کی مسلسل فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔