عید و نوراتری سے قبل پونچھ کے بازاروں پر مافیا کا قبضہ، انتظامیہ خاموش تماشائی
عوام کی فریاد کون سنے گا؟ تجاوزات کی بھرمار نے بازاروں کو مفلوج کر دیا!
پونچھ/ 28 مارچ/توصیف رضا گنائی
عید اور نوراتری کی آمد کے ساتھ ہی ضلع پونچھ کی مصروف ترین مارکیٹیں، بشمول قلعہ بازار، حاجی مارکیٹ، دھارونڈی بازار، مین مارکیٹ، شیعہ مارکیٹ پریڈ بازار اور ملحقہ بازار، دکانداروں اور ریہڑی بانوں کی تجاوزات کی زد میں آ چکی ہیں۔ اس صورتحال نے پیدل چلنے والوں کے لیے مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے، جو رش اور بے ترتیبی کے باعث بازاروں میں چلنے سے قاصر ہیں۔ ناراض شہریوں نے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
دکانداروں اور ریہڑی بانوں نے اپنی دکانیں اور سامان فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر پھیلا دیا ہے، جس سے پیدل چلنے کے لیے جگہ کم ہو گئی ہے اور ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ خریداروں کے بڑھتے ہوئے رش کی وجہ سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو چکی ہے، جس سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مقامی لوگوں و راہگیروں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل شکایات کے باوجود انتظامیہ تجاوزات کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ایک شہری نے کہا، "ہر سال تہواروں کے موقع پر یہی مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ دکاندار عوامی جگہ پر قبضہ کر لیتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کو سڑک پر چلنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے، اور حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔”
ایک اور خریدار نے کہا، "خواتین، بزرگ اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ گلیوں میں چلنا ناممکن ہو جاتا ہے کیونکہ ہر طرف دکانداروں کا قبضہ ہوتا ہے۔”مزید برآں، مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ میونسپل حکام دو سے تین مہینے بعد ہی بازاروں کا رخ کرتے ہیں، بھاری رقم وصول کرتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں، بغیر کسی مستقل حل کے۔ ایک شہری نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "وہ آتے ہیں، اپنا حصہ لیتے ہیں اور غائب ہو جاتے ہیں۔ یہ استحصال بار بار دہرایا جاتا ہے، اور عوام مشکلات میں پھنسی رہتی ہے۔”
شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی یہ معاملہ میونسپل کونسل پونچھ کے حکام کو رپورٹ کیا جاتا ہے تو وہ دکانداروں کو پہلے ہی الرٹ کر دیتے ہیں، تاکہ کارروائی سے قبل تجاوزات کو عارضی طور پر ہٹایا جا سکے۔ "جب یہ معاملہ ڈی سی پونچھ کے نوٹس میں لایا گیا تو انہوں نے احکامات جاری کیے اور کارروائی بھی کی، مگر اس کا اثر صرف چند دنوں تک رہا، اور پھر صورتحال جوں کی توں ہو گئی،” مقامی لوگوں نے کہا۔
رہائشیوں نے مزید الزام لگایا کہ تحصیلدار آفس کے سامنے کی سڑک پر تجاوزات مافیا کا قبضہ ہے، اور کئی سینئر افسران روزانہ اس سڑک سے گزرتے ہیں، لیکن ذاتی مفادات کی وجہ سے وہ اس معاملے کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
میونسپل کونسل پونچھ کی بدانتظامی یہیں ختم نہیں ہوتی، بلکہ کئی علاقوں میں سٹریٹ لائٹس بھی طویل عرصے سے خراب پڑی ہیں، جن کی مرمت کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی۔
دوسری طرف، دکانداروں کا مؤقف ہے کہ تہواروں کے دوران کاروبار ان کے لیے بے حد ضروری ہے، اور وہ صرف خریداروں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک دکاندار نے کہا، "ہم عوامی مشکلات کو سمجھتے ہیں، لیکن سخت کارروائی کے بجائے حکومت کو کوئی متوازن حل نکالنا چاہیے۔” ادھر، سماجی کارکنوں اور مقامی شہریوں نے ضلع انتظامیہ پونچھ اور میونسپل حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بازاروں میں تجاوزات کو ختم کرکے عوام کے لیے آسانی پیدا کریں۔
شہریوں کو اب انتظامیہ سے فوری اور مؤثر کارروائی کی امید ہے تاکہ بازاروں میں نظم و ضبط بحال ہو، اور لوگ عید اور نوراتری کی خریداری بغیر کسی پریشانی کے مکمل کر سکیں۔